اسلام آباد (پاکستان ٹائمز) الیکشن کے نتائج میں ضروری ردوبدل کے بعد ملک کی باگ دوڑ انہی سیاستدانوں کے ہاتھوں میں دے دی گئی ہے جو کہ گزشتہ 74 سالوں میں پاکستان کو سیاسی، معاشی اور سماجی طور پر تباہ حال کرچکے ہیں۔ کئی کئی بار حکومتوں میں رہنے کے بعد کراچی، اندرون سندھ، بلوچستان، اندرون پنجاب اور سرحد میں تقسیم پیدا کرکے اور اٹھارویں ترمیم کا لطف اٹھانے کے بعد ایک بار پھر منظرعام پر آچکے ہیں۔ دعویٰ اور نعرہ وہی پرانا ہے کہ ملک کو منجدھار سے باہر نکالیں گے۔ عوام کو ایک بار پھر مسائل اور دہشت گردی کی آگ میں جھونکنے کا اسٹیج تیار ہے۔ کراچی ایم کیو ایم کے حوالہ جو سندھ میں رہ کر وفاق کی ترجمانی کرے گا۔ سندھ اور بلوچستان پیپلزپارٹی کے حوالہ جو لاڑکانہ اور سندھ کے دیگر شہروں میں دودھ کی نہریں نکالے گی اور بلوچستان میں بچے کھچے بلوچوں کا قلع قمع کرنے میں مددگار ثابت ہوگی اور پاکستان تحریک انصاف جو کہ سنی اتحاد میں ضم ہو چکی ہے، اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی یا پھر تحریک کی کال دے گی۔ شہباز شریف وزیر اعظم بنا دیئے گئے ہیں مگر پیپلزپارٹی حکومت میں جب شامل ہو گی جب بلاول بھٹو زرداری وزیر اعظم بنیں گے۔ پاکستان کو پاکستان کی مٹی میں پیدا ہونے والوں نے ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھا دیا۔
