اسلام آباد (فرنٹ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی معاہدے کی بنیاد با ہمی بھائی چارہ ہے مل کر کام کریں تو عالمی برادری میں مضبوط مقام پیدا کر سکتے ہیں، وقت ہمارے لئے سنہری مواقع لے کر آیا ہے۔ وہ بدھ کو یہاں وزیراعظم ہاو¿س میں سعودی پاکستان جو ائنٹ بزنس کونسل کے چیئر مین شہزادہ منصور بن محمد بن سعد آل سعود کی زیر قیادت سعودی وفد کے اعزاز میں منعقدہ ظہرانے کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا اور اہم کاروباری شخصیات کے علاوہ اعلیٰ سرکاری حکام بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے کہا 40 سال سے سیاست میں ہیں، پہلی بار 60 کی دہائی میں سعودی عرب گئے ، اس کے بعد سعودی عرب کے کئی دورے کر چکے ہیں مگر حالیہ دورہ ریاض بالکل منفرد اور بے مثال تھا سعودی بھائی بہنوں نے ہمیشہ پاکستان کے لئے بے مثال محبت دکھائی سعودی عرب نے ہر مشکل اور آزمائش میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا ہر مسلمان مقدس مقامات کے تحفظ کے لئے اپنی جان تک قربان کرنے کو تیار ہے۔ وزیر اعظم نے کہا 20 یا30 سال پہلے بعض شعبوں میں پاکستان سعودی عرب سے تجربات کا تبادلہ کر رہا تھا سعودی عرب کا پاکستان سے تعلق غیر مترتزل اور مستقل عزم پر مبنی ہے، سعودی عرب کا یہ عزم ہمارے تعلقات کی تاریخ میں ہمیشہ نمایاں رہا اور رہے گا۔ انہوں نے کہا پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ بھائی چارے پر مبنی تعلقات کی با قاعدہ شکل ہے، ہم حقیقی بھائیوں کی طرح ہیں اور بھائی ہمیشہ بھائی کی مد کو آتا ہے، ہم مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے ہمیشہ کے لئے محافظ رہیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا پاکستان اور سعودی عرب اپنے تعلقات کو کاروبار اور سرمایہ کاری کی بنیاد پر مزید مضبوط بنائیں گے اور مشترکہ کاروباری خواب کو حقیقت بنانے کے لئے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے تجارت ، سرمایہ کاری تحقیق اور ترقی کے شعبوں میں مشترکہ اقدامات کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں سعودی عرب سے سیکھنے کی ضرورت ہے، ہمیں یہ مور سے سیکھنے کی ضرورت ہے، ہمیں یہ موقع میسر ہے سعودی عرب بھی ہمیں ہر ممکن مددفراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ وزیر اعظم نے کہا وقت اور حالات کسی کا انتظار نہیں کرتے ہمیں خود کو وقت اور مواقع کے لئے تیار کرنا ہو گا، ہم مل کر کام کریں تو عالمی برادری میں اپنی جگہ مضبوطی سے بناسکیں گے۔ چیئر مین سعودی پاکستان جو ائنٹ بزنس کونسل شہزادہ منصور بن محمد بن آل سعود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان سعودی عرب مشتر کہ بزنس کوسل اجلاس کے لئے پاکستان آئے ہیں، پاکستان آنے سے قبل سعودی عرب کے تمام اہم وزیر سے ملاقاتیں کیں سعودی وزرا کو پاکستانمیں مکہ سٹرین منصوبوں سے آگاہ کیا سعودی کاروباری طبقے کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے مذاکرات سے آزاد کشمیر میں خوش اسلوبی سے تمام معاملات حل ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کشمیری عوام کے تمام تحفظات کو دور کیا جائے گا، حکومت کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات جاری رکے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات جاری رکھے گی۔ ملاقات میں راجہ پرویز اشرف قمرالزمان کائرہ، مشیروزیر اعظم رانا ثنا الل?، وفاقی وزرا شمار احسن اقبال محمد اور نگزیب سردارمحمد یوسف ، ڈاکٹر طارق فضل ، احد خان چیمہ اور چیئر مین پرائم منٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان موجود تھے۔ وزیر اعظم نے مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کی کشمیر میں معاملات کو احسن طور سے حل کرنے کے لئے کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بھی کشمیر کی ترقی و خوشحالی کے لئے معاملہ نبی کا مظاہرہ کیا جس کے لئے وہ لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوئے ،کشمیری عوام کے تمام تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا حکومت اپنے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات جاری رکھے گی عوامی مفاد اور امن ہماری ترجیح ہے، آزاد کشمیر کے عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا پہلے بھی کشمیری بہن بھائیوں کے حقوق کے محافظ تھے اور آئندہ بھی ان کے حقوق کا تحفظ کرتے رہیں گے، آزاد کشمیر کے مسائل پر ہمیشہ توجہ رہی ہے اور میری حکومت نے ہمیشہ ترجیحی بنیادوں پر ان مسائل کو حل کیا ہے مزید برآں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی رہنماو¿ں کا اہم بھی اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان تنازع کے محرکات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ سیاسی بیانات کی بنا پر پیپلز پارٹی سے تعلقات خراب نہیں ہونے چاہئیں۔ پارٹی رہنماو¿ں نے دونوں جانب سے متنازعہ بیانات کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سے بھی بات کریں گے۔ اجلاس میں سپیکر ایاز صادق، وفاقی وزرائ احسن اقبال، طارق فضل، اعظم نذیر تارڑ و دیگر نے شرکت کی۔ وفاقی وزرائ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ایشو وفاق سے نہیں، پنجاب حکومت سے ہے۔ وزیر اعظم نے پلیکر اور وفاقی وزرائ کو پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔
