Notice: Undefined index: geoplugin_countryName in /home/pakistantimes/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
بھارت کو کسی صورت آبی جارحیت نہیں کرنے دینگے: وزیر اعظم 183

بھارت کو کسی صورت آبی جارحیت نہیں کرنے دینگے: وزیر اعظم

اسلام آبا د/ر خا نکندی (فرنٹ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے علاقائی اتحاد و یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور جغرافیائی و سیاسی عدم استحکام سمیت علاقائی و عالمی چیلنجز سے نبرد آزما ہو نے کے لئے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے رکن ممالک کو بھر پور اشتراک کار کی ضرورت ہے، دریائے سندھ کا پانی 240 ملین افراد کیلئے لائف لائن ہے ، بھارت کو خطرناک اقدام کی کبھی اجازت نہیں دیں گے، علاقائی تعاون اور مشترکہ خوشحالی کیلئے ٹیکنالوجی کی ترقی ناگزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقتصادی تعاون تنظیم سر براہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہا پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے 10 بڑے ممالک میں شامل ہے، 2022 میں ہمیں شدید سیلاب کا سامنا کرنا پڑا 33 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے ، ملک بھر میں بہت زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا اور بنیادی ڈھانچہ کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے بھی پاکستان کے ایک ضلع سوات میں سیلاب کی وجہ سے کئی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوگئیں۔ انہوں نے کہا پاکستان نے ماحولیاتی مسائل میں کمی کے حوالہ سے کردار ادا کرتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق متعدد پالیسی اقدامات کئے ہیں اور فور ایف منصوبہ پر تیزی سے کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا عدم استحکام کی قوتیں اپنے جیو پولیٹیکل ایجنڈا کے تحت ہمارے خطے کو غیر مستحکم کر رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے برادر ملک ایران اور دیگر ممالک پر غیر قانونی اور غیر اخلاقی اسرائیلی حملہ اس خطر ناک رجحان کی حالیہ عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کے اس اقدام کی پر زور مذمت کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے اس جارحیت پر گہرے افسوس اور شدید مذمت کرتے ہوئے زندگی سے ہاتھ دھونے والوں کی مغفرت اور جنت میں اعلیٰ مقام کی دعا بھی کی اور کہا کہ ہم ایران میں زخمی بھائیوں اور بہنوں کی جلد از جلد صحت یابی کے لئے بھی دعا گو ہیں۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت نے بلا اشتعال اور کھلی جارحیت کی اور غیر قانونی بھارتی زیر تسلط جموں وکشمیر میں ہونے والے واقعہ کو اس کی بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام علاقائی امن کو غیر مستحکم کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا ہماری بہادر مسلح افواج نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں کردار دکھایا ہے، ہمارے بے خوف عوام نے بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے جو عزم، حوصلہ اور پروفیشنلزم کی ایک بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا اس موقع پر میں پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر برادر ای سی اور کن ممالک سے اظہار تشکر کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا انسان کے پیدا کردہ اس طرح کے بحران کا دنیا نے کبھی بھی مشاہدہ نہیں کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ کو سلسل بحران اور جارحیت کا سامنا ہے جہاں پر انسانی اقدار کو پس پشت ڈالتے ہوئے امدادی کارکنوں سمیت اقوام متحدہ کے اہلکاروں پر بھی اسرائیل حملے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کے عوام کے لئے اکلوتی لائف لائن کو بھی کاٹ دیا ہے اور غزہ کے لوگوں کو شدید غذائی مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان دنیا بھر میں معصوم لوگوں کے خلاف اسی طرح کے اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے، چاہے وہ غزہ یا مقبوضہ کشمیر اور ایران کے علاوہ کہیں بھی ہوں۔ وزیر اعظم نے کہا غزہ میں تباہی کا سامنا ہے لگتا ہے وہاں انسانیت کا وجود ہی نہیں ہے، غزہ کے عوام عالمی برادری کی امداد کے منتظر ہیں، عالمی برادری کو غزہ کے معاملے میں آہنی خاموشی توڑنی ہوگی۔ وزیر اعظم نے کشمیر میں بھارتی بربریت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر ظلم وستم کے پہاڑ ڈھا رہا ہے۔ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات کو کم کرنے کی ضرورت ہے ، اب ہم پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی بھارتی جارحیت کا مشاہدہ کر رہے ہیں، بھارت کا یہ اقدام غیر قانونی ہے جو ورلڈ بینک کی سربراہی میں ہونے والے عالمی معاہدہ کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ثالثی عدالت نے بھی اپنی ایک حالیہ رولنگ میں اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔شہباز شریف نے کہا پانی چوبیس کروڑ پاکستان عوام کی لائف لائن ہے۔ بھارت پانی کو خطے کے امن کے لئے خطرناک ہتھیار بنا رہا ہے کسی صورت آبی جارحیت نہیں کرنے دیں گے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم نے آذر بائیجان کے صدر الہام علییف سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے 17 ویں ای سی اوسر براہی اجلاس کی مثالی میزبانی پر آذربائیجان کے صدر کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران پاکستان کو آذربائیجان کی جانب سے دی جانے والی مستقل حمایت پر صدر الہام کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم کی موجودگی میں آذربائیجان کی پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے پر بھی دستخط کئے گئے۔ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور آذربائیجان کے وزیر معیشت میکائل جباروف نے دستخط کئے۔ حتمی و مفصل معاہدے پر آذری صدر کے دورہ پاکستان کے دوران دستخط کئے جائیں گے۔ مزید برآں وزیر اعظم کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماو¿ں نے تجارت، دفاع ، توانائی، علاقائی روابط اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ دریں اثنائ وزیر اعظم نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیز شکیان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماو¿ں نے پاکستان اور ایران کے مابین تمام شعبوں میں جاری دو طرفہ تعاون کا جائزہ لیا اور پاک ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے اپنی گزشتہ ملاقات کے دوران کئے گئے فیصلوں پر ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماو¿ں نے ایران کے خلاف اسرائیل کی بلا جواز جارحیت کے تناظر میں ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کو دہراتے ہوئے خطے میں امن کے لئے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے ایران کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ صدر پیز شکیان نے حالیہ بحران کے دوران عالمی فورمز سمیت ایران کے لئے پاکستان کی مضبوط سفارتی حمایت کو سراہا اور تنازع کو کم کرنے میں پاکستان کے اہم کردار پر شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے ایرانی صدر کو ایرانی سپریم لیڈر کیلئے مبارکباد اور نیک خواہشات کا پیغام بھی دیا۔ وزیر اعظم نے ازبکستان کے صدر شوکت مرز یونیف سے بھی ملاقات کی۔ دونوں رہنماو¿ں نے تجارت اور سرمایہ کاری، باہمی روابط ، توانائی ، علاقائی سلامتی ، ثقافت اور عوامی تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم اور ازبک صدر نے معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے لئے اپنے سینئر وزرا کے تاشقند اور اسلام آباد کے دوروں پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم نے ایکس پر ایک پیغام میں پاکستان کے عوام اور حکومت کی طرف سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ، امریکی انتظامیہ اور عوام کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنی دیرینہ شراکت داری کو بہت اہمیت دیتا ہے اور آنے والے سالوں میں ہمارے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے پر عزم ہے۔ بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف اپنا دورہ آذربائیجان مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں