بیجنگ (فرنٹ ڈیسک) دوسری جنگ عظیم میں چین کی طرح کی سالگرہ کے موقع پر بیجنگ میں چین کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی پریڈ کا اہتمام کیا گیا اور جدید ہتھیاروں کی نمائش کی گئی تقریب میں ولادی میر پوٹن ، ایرانی صدر مسعود پزشکیان، شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان سمیت 26 ممالک کے رہنماو¿ں نے شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف بھی موجود تھے جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اس کا حصہ نہیں تھے۔ چینی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ انصاف اور مساوات پر مبنی عالمی نظام چاہتے ہیں ، جنگ یا امن ، انسانیت ایک کو چنے۔ تفصیلات کے مطابق چین میں دوسری جنگ عظیم کی فتح کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ شاندار فوجی پریڈ میں ایشیا کے طاقتور ترین رہنما ایک ساتھ دکھائی دیئے۔ بیجنگ میں تیانمن سکوائر پر ہونے والی عظیم الشان تقریب میں چین کے صدرشی جن پنگ ، روس کے صدر ولادی میر پوٹن اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف ایک ساتھ پریڈ ویو میں داخل ہوئے ، جسے عالمی میڈیا نے بھر پور کوریج دی۔ پریڈ میں پاکستان کی اعلیٰ سطح کی شرکت خطے میں اس کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے ، تینوں رہنماو¿ں کی ایک ساتھ موجودگی کو ایشیائی طاقتوں کے اتحاد کی علامت قرار دیا جارہا ہے۔ اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم کو تقریب میں مدعو نہیں کیا گیا، جس پر مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ خطے میں بدلتے ہوئے تزویراتی توازن کی عکاسی کرتا ہے۔ فوجی پریڈ میں زیر آب ڈرونز ، بڑے میزائلوں اور لیز رہتھیاروں نے ہجوم کو حیران کر دیا، چین نے پریڈ میں مائع ایندھن سے چلنے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ڈی ایف فائیوسی کی نقاب کشائی بھی کی ، یہ نیا میزائل اپنی غیر معمولی رینج کے باعث پوری دنیا میں کسی بھی مقام کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کی رینج 20 ہزار کلو میٹر سے زائد ہے اور یہ دفاعی نظام کو چکمہ دینے اور انتہائی درستگی کے ساتھ ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میزائل کی ایک بڑی خصوصیت اس کی نئی ساخت ہے، اسے 3 حصوں میں 3 مختلف گاڑیوں کے ذریعے منتقل کیا جاسکتا ہے، جس سے لانچ کیلئے اس کی تیاری میں وقت کم لگتا ہے۔ یہ میزائل آواز سے کئی گنا زیادہ تیزی سے پرواز کرتا ہے جس سے موجودہ میزائل دفاعی نظاموں کو اس کا جواب دینے کیلئے انتہائی کم وقت ملتا ہے۔ چین نے پریڈ میں غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل جدید ترین ڈرونز متعارف کروا دیئے۔ جن میں مسلح ریکی ڈرون، ونگ مین ڈرون، ایئر سپیر یورٹی ڈرون اور بحری جہازوں سے اڑان بھرنے والے بغیر پائلٹ ہیلی کاپٹر شامل تھے جنہیں پہلی بار دکھایا گیا، یہ ڈرونز اسٹیلتھ حملوں کے ساتھ خود کار آپریشنز کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پر سانگ میزائلوں کی مکمل رایج بھی دکھائی گئی اور حیران کن لیز روسین بھی نمائش کیلئے پیش کئے گئے جبکہ زیر آپ ڈرونز کے علاوہ کئی بغیر پائلٹ گاڑیاں بھی نمائش کیلئے رکھی گئی تھیں، جن میں سطحی جہاز بھی شامل تھے، پریڈ میں ابتدائی انتہائی ریڈار ٹیکنالوجی بہت زیادہ نمایاں تھی ، ان میں شامل کے جی 600 کو طیارہ بردار بحری جہاز پر استعمال کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جنگ عظیم دوم میں جاپان پر چین کی فتح کی یادگاری تقریب سے خطاب میں چینی صدرشی جن پنگ نے کہا کہ انسانیت کو آج جنگ یا امن میں سے ایک کو چننا ہے۔ چینی عوام امن کے لئے پر عزم ہیں، چین کے عوام تاریخ کے درست رخ پر کھڑے ہیں، ان کی ترقی اور خوشحالی کو نہیں روکا جاسکتا، چینی کبھی دھونس جمانے والے سے مرعوب نہیں ہوئے۔ چینی صدر نے اقوام عالم سے تاریخی سانحات کو دوبارہ ہونے سے روکنے کی اپیل بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا عالمی نظام چاہتے ہیں جو انصاف اور مساوات پر مبنی ہو، ہم جتنے بھی مضبوط ہو جا ئیں کبھی توسیع پسندانہ راستہ اختیار نہیں کریں گے۔
155











