اسلام آباد ( نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں جناح میڈیکل کمپلیکس اور دانش یونیورسٹی کے منصوبوں کی تکمیل میں شفافیت کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعمیراتی کام کے لئے بہترین معیار کی حامل کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جائیں، ادائیگی کا عمل تھرڈ پارٹی کے ذریعے کیا جائے ، لوگوں کے حقوق کی ادائیگی میں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہئے تا کہ کوئی حقدار محروم نہ رہے اور غیر مسحق فائدہ نہ لے جائے ، اس میں کوئی سیاست نہیں ہوگی۔ وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں جناح میڈیکل کمپلیکس اور دانش یو نیورٹی کی سائٹس کے دورے کے موقع پر کیا۔ اس موقع پروزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر پاور ڈویڑن سردار اویس احمد خان لغاری، وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ وفاقی وزیر پاور ڈویڑن اور وفاقی وزیر پٹرولیم کی زیرنگرانی بی منصوبہ مکمل ہونا چاہئے اور وہ اس کی ذاتی طور نگرانی کریں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس اور دانش یو نیورسٹی کی مینجمنٹ سمیت تمام معاملات ڈیجیٹائز ہونے چاہئیں اور عالمی معیار کا پیپر لیس اور فیس لیس نظام ہونا چاہئے علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف سے ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی اردشیر لاریجانی نے ملاقات کی۔ ڈاکٹر لاریجانی اس وقت پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں اور یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور قریبی برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی غرض سے کی گئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے معزز مہمان کا خیر مقدم کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اور مستحکم برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا پاکستان ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے لئے پر عزم ہے۔ ڈاکٹر لاریجانی نے بھی پاکستان اور ایران کے تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر اور باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کی بنیاد پر تعلقات کو آگے بڑھایا جانا چاہئے۔ ملاقات میں دونوں فریقین نے اہم علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماو¿ں نے خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لئے مربوط کوششوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیر اعظم نے ایران کے اصولی موقف اور پاکستان کے ساتھ یکجہتی کوسراہا، خاص طور پر ایسے مشکل وقت میں جب ایران نے پاکستان کے حق میں اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے ایران کے ساتھ پاکستان کے روابط کو مزید مستحکم کرنے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور ایران کے سپریم لیڈ رسید علی خامنہ ای اور صدر مسعود پیز شکیان کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے ایران کی جانب سے پاکستان کے ساتھ مشکل وقت میں یکجہتی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر لاریجانی نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران ایران کی غیر متزلزل حمایت پر پاکستانی قیادت اور عوام کا شکر یہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ تنازعات کے پر امن حل کے لئے مذاکرات اور سفارتکاری کے راستے پر عمل کیا ہے۔ ملاقات کے اختتام پر طے پایا کہ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی قیادت میں ایک اعلی سطح وفد جلد ایران کا دورہ کرے گا۔ دونوں رہنماو¿ں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے مشترکہ منصوبوں پر کام جاری رکھا جائے گا۔ مزید برآں وزیر اعظم سے جمہوریہ آذربائیجان کے وزیر اقتصادیات میکائیل جباروف نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کا وسیع جائزہ لیا گیا۔ دو طرفہ تجارت میں مسلسل ترقی کو سراہتے ہوئے فریقین نے اقتصادی تبادلوں میں پیشرفت کے لئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ انہوں نے دفاعی پیداوار، پٹرولیم اور معدنیات تعمیرات، لائیوسٹاک ، سیاحت اور آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں میں مزید تعاون کے مواقع تلاش کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے پاکستان کی طرف سے پاکستان آذربائیجان مشتر کہ سرمایہ کاری کمپنی کے قیام کی تجویز کا اعادہ کیا جس میں دونوں ممالک کی طرف سے مساوی شراکت داری ہو۔ انہوں نے وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ میں آذربائیجان کی دلچسپی کو بھی سراہا اور آذربائیجان کی کمپنی ایس اوسی اے آر کو پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔ فریقین نے علاقائی روابط کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں آذربائیجان کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے لئے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ دریں اثنائ وزیر اعظم سے نو منتخب ارکان قومی اسمبلی با برنواز، بلال فاروق تارڑ ، بلال بدر، راجہ دانیال، حافظ نعمان جفیل جٹ اور محمود قادر نے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے نومنتخب اراکین قومی اسمبلی کو منی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے اس توقع کا اظہار کیا کہ نومنتخب ارکان قومی اسمبلی اپنے حلقے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے دل جمعی سے کام کریں گے۔ وزیر اعظم سے این اے 189 راجن پور سے رکن قومی اسمبلی شمشیر علی مزاری نے بھی ملاقات کی۔ وزیر اعظم سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے بیرون ملک پاکستانی وترقی انسانی وسائل چودھری سالک حسین نے بھی ملاقات کی ، جس میں وزارت کی کارکردگی اور اہم امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
11











