درندگی و سیہ کاریوں کے نقشِ قدم
گلی، محلہ و بازار کی ہو راہ کوئی
یہ کاروانِ ہوس کی کہیں سے درآمد
یہ میری ارضِ وطن ہے کہ قتل گاہ کوئی
546
546
درندگی و سیہ کاریوں کے نقشِ قدم
گلی، محلہ و بازار کی ہو راہ کوئی
یہ کاروانِ ہوس کی کہیں سے درآمد
یہ میری ارضِ وطن ہے کہ قتل گاہ کوئی