گردن
کبھی ہے اغوا کبھی قتل و آبرو ریزی
کہیں ہے چھین جھپٹ اور کہیں فساد بپا
مرے وطن کی یہ بد قسمتی ہے کیا کیجئے
دبائے ریت میں گردن پڑے ہیں فرماں روا
489
489
گردن
کبھی ہے اغوا کبھی قتل و آبرو ریزی
کہیں ہے چھین جھپٹ اور کہیں فساد بپا
مرے وطن کی یہ بد قسمتی ہے کیا کیجئے
دبائے ریت میں گردن پڑے ہیں فرماں روا