Notice: Undefined index: geoplugin_countryName in /home/pakistantimes/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
PIA کی سینئر پرسرراشدہ مجید اور ایئرہوسٹس ثمینہ اورنگزیب سیالکوٹ سے لاہور جاتے ہوئے خوفناک حادثہ کا شکار 142

PIA کی سینئر پرسرراشدہ مجید اور ایئرہوسٹس ثمینہ اورنگزیب سیالکوٹ سے لاہور جاتے ہوئے خوفناک حادثہ کا شکار

لاہور (رپورٹ: پاکستان ٹائمز) باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ دونوں خواتین جن کا تعلق پی آئی اے سے ہے اور جنہیں آدھی رات کو سیالکوٹ کے ایک ہوٹل میں فون کرکے حکم دیا گیا کہ وہ سیالکوٹ سے لاہور جائیں اور وہاں سے دوبئی کی فلائٹ آپریٹ کریں۔ جس کے نتیجہ میں یہ حادثہ وقوع پذیر ہوا اور یوں پی آئی اے کی دو فضائی میزبان خواتین سینئر پرسر راشدہ مجید اور ایئرہوسٹس ثمینہ اورنگزیب حادثہ کے نتیجہ میں شدید زخمی ہیں اور جن کے سر، آنکھو، گردن اور جسم پر شدید زخم لگے ہیں۔

PIA کی سینئر پرسرراشدہ مجید اور ایئرہوسٹس ثمینہ اورنگزیب سیالکوٹ سے لاہور جاتے ہوئے خوفناک حادثہ کا شکار
PIA کی سینئر پرسرراشدہ مجید اور ایئرہوسٹس ثمینہ اورنگزیب سیالکوٹ سے لاہور جاتے ہوئے خوفناک حادثہ کا شکار

معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے کی انتظامیہ نے کچھ عرصہ سے Surface Travel کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے نتیجہ میں عملہ کو بائی روڈ ایک شہر سے دوسرے شہر جا کر فلائٹ آپریٹ کرنے کا کہا جاتا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے۔ فضائی میزبان شدید ذہنی دباﺅ کا شکار ہیں اور انتظامیہ کسی داد رسی کے لئے تیار نہیں۔ افسوس یہ ہے کہ پیپلز یونٹی آف پی آئی اے کے سینٹرل وائس پریذیڈنٹ ضمیر حسین چانڈیو اپنے ساتھیوں کے خلاف عدالت میں کیس دائر کئے ہوئے ہیں اور یوں باہمی چپقلش کے نتیجہ میں ایمپلائز کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر آواز اٹھانے والا کوئی نہیں۔ مقام افسوس یہ ہے کہ Surface Travel کے لئے نہ تو وقت دیکھا جارہا ہے اور نہ ہی عملہ کے تحفظ کو ملحوظ خاطر رکھا جا رہا ہے بلکہ پی آئی اے کی گاڑیوں کے بجائے پرائیوٹ گاڑیوں میں خواتین اور عملہ کو ایک شہر سے دوسرے شہر بھجوا دیا جاتا ہے جن کے ڈرائیور بھی نان پروفیشنل ہوتے ہیں، اس پوری صورتحال کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ عملہ عدم تحفظ کے سبب جہاں کہیں موقع ملتا ہے Slip کر جاتا ہے اور یوں ملک اور ادارے کی بدنامی بھی ہو رہی ہے۔ اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ فوری طور پر فضائی عملہ کی شکایات کو نہ صرف سنا جائے بلکہ ان کا فوری سدباب کیا جائے تاکہ پاکستان کے فلیگ کیریئر کے عملہ کے اعتماد کو بحال کیا جا سکے۔
٭….٭….٭

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں