کابل: افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کو امن مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن طالبان کے ہاتھ میں ہے جب کہ پاکستان کے ساتھ ماضی کو بھلا کر نئے باب کا آغاز چاہتے ہیں۔
میڈیا کے مطابق کابل امن کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر اشرف غنی نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی پیشکش کی اور اس سلسلے میں انہیں کابل میں دفتر کھولنے کی بھی پیشکش کی ہے۔
صدر اشرف غنی نے طالبان اور ان کے اہل خانہ کو ویزا اور پاسپورٹ کی فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان رہنماو¿ں پر عائد پابندی ختم کرنے کے لئے کام کریں گے۔
افغان صدر کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ امن عمل اور جنگ بندی پر اتفاق کیا جانا چاہیے، افغانستان کو محفوظ ملک بنانے کے لئے طالبان ہمارا ساتھ دیں۔
صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ پاکستان سے بھی مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور ماضی کو بھلا کر نئے باب کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔
افغان صدر نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان سے حکومتی سطح پر مذاکرات کرے جس کے لئے بہترین مقام کابل ہے۔
خیال رہے کہ 26 فروری کو طالبان نے بذریعہ خط افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کے لیے امریکا کو قطر کے سیاسی دفتر میں براہِ راست مذاکرات کی پیش کش کی تھی۔
کابل میں منعقدہ امن اور سیکیورٹی کانفرنس میں پاکستان، اقوام متحدہ اور نیٹو سمیت 25 ممالک اور مختلف تنظیموں کے نمائندے شریک ہیں۔
661