انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کونسل نے میچ فکسنگ کی ایک اور فائل بند کردی اور کہا کہ تحقیقات میں کوئی ثبوت سامنے نہیں آسکا۔
آئی سی سی نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں انگلینڈ کے ایک اخبار نے ایشیز سیریز کے دوران اسٹنگ آپریشن کیا تھا، جس میں بھارتی سٹے بازوں کو ملوث بتایا گیا تھا تاہم تحقیقات کے نتیجے میں کرپشن کا الزام ثابت نہ ہوسکا۔
آئی سی سی کے اعلان کے مطابق اخبار نے ہمارے ساتھ جو معلومات شیئر کی تھی اس کی روشنی میں کوئی ثبوت نہ مل سکا۔
آئی سی سی کے جنرل منیجر اینٹی کرپشن ایلکس مارشل کے مطابق کسی کھلاڑی، کوچ یا ایڈمنسٹریٹر کے خلاف کسی قسم کا ثبوت نہیں مل سکا ہے۔
برطانوی اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ 2 بھارتی بکیز نے بھاری رقم کے عوض پرتھ ٹیسٹ کے دوران مختلف سیشنز کے حوالے اسپاسٹ فکسنگ کی پیشکش کی ہے۔
خبر میں بھارتی بکیز کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ آسٹریلین کرکٹ ٹیم میں ان کا فکسر موجود ہے جسے ’سائلینٹ مین “کہا گیا تھاجبکہ فکسرز نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ بگ بیش اور آئی پی ایل میں بھی فکسنگ کرسکتے ہیں۔
الیکس مارشل کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے نتیجے میں سامنے آنے والے شواہد کے پیش نظر ہم مطمئن ہیں کہ مذکورہ میچ میں کوئی غلط کام نہیں ہوااور نہ ہی کوئی انٹرنیشنل کرکٹر فکسرز کے ساتھ رابطے میں تھا۔
797