705

بھارتی نیوز چینلز کو جعلی اور جھوٹی خبریں چلانا مہنگا پڑگیا

بھارتی نیوز چینلز کو جعلی اور جھوٹی خبریں چلانا مہنگا پڑگیا ، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے متحدہ عرب امارات کے دورے میں ٹائمز ناﺅ اور زی نیوز سمیت کئی چینلز نے ایک شخص کی ویڈیو سوشل میڈیا سے اٹھائی اور متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کے نام سے شیئر کردی, اماراتی حکام نے حرکت کو ناپسندیدہ اور سوچی سمجھی چال قرار دے دیا, نامور بھارتی صحافی بھی اپنے چینلز پر برس پڑے۔
آٹھ گھنٹوں تک یہ ویڈیو بڑے نیوز چینلز کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ پر چلتی رہی، کسی کو خیال تک نہ آیا کہ اتنا ہی پتہ کرلے کہ یہ بندہ کون ہے، درحقیقت اس شخص کا نام سلطان سعود قسامی ہے لیکن بھارتی نیوز چینلز اس شخص کو محمد بن زائد النہیان سمجھ کر سر دھنتے رہے اور اپنی جنتا کو بے وقوف بناتے رہے، جب دماغ کی بتی جلی تب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔
متحدہ عرب امارات کے حکام نے اس حرکت کو ایک ناپسندیدہ اور سوچی سمجھی چال قرار دیا جس کا مقصد جھوٹا پروپیگنڈہ کرنا، سیاسی مفاد حاصل کرنا ہے۔
بھارتی صحافی شیکھر گپتا نے بھی بھارتی میڈیا کی حرکت کو شرمنا ک قرار دیا، بھارتی میڈیا میں جعلی اور نفرت انگیز خبروں کے خلاف ٹوئٹ کرنا انڈیا ٹوڈے کی خاتون صحافی کو مہنگا پڑگیا،چینل نے انگوشو کنتا کو نوکری سے ہی فارغ کردیا۔
خاتون صحافی نے ٹوئٹ کیا تھا کہ نفرت انگیز اور جعلی خبروں کو پھیلانے والے اینکرز، ایڈیٹرز، رپورٹرز اور رائٹرز، یا انھیں ملازمت دینے والے افراد پر عدالت میں مقدمات چلانے چاہئے،کیونکہ یہ لوگ نفرت انگیز باتوں سے فائدے حاصل اٹھاتے ہیں، سیکیولر سیاستدانوں اور صنعتکاروں کو ایسے لوگوں کا لازماً سماجی بائیکاٹ کرنا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں