598

جنوبی کوریا میں سیکریٹری سے جنسی زیادتی کے الزام پر گورنر مستعفی

جنوبی کوریا: جنوبی کوریا کے گورنر آن ہی جونگ نے اپنی سیکرٹری کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام سامنے آنے کے بعد استعفیٰ دے دیا۔
جنوبی کوریا کے صوبے جنوبی چونگ چیونگ کے گورنر آن ہی جونگ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنی پوسٹ میں مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں اور میرے اہل خانہ شدید ذہنی دبائو میں ہیں، میں شادی شدہ ہوں اور اس الزام کے باعث گھر میں تنائو کا ماحول ہے اور میں خود اپنے روز مرہ کے معمولات اور ذمہ داریوں کو پورا نہیں کر پا رہا ہوں اس لیے اس معاملے کو یہی پر ختم کرنے کے لیے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔ میں اس فعل پر قوم سے معافی چاہتا ہوں، انہوں نے اس واقعے پر اپنے ترجمان کے تردیدی بیان کوبھی جھوٹا قرار دیا۔
اس سے قبل جنوبی کوریا کے گورنر کی سیکرٹری کم جی یون نے سوشل میڈیا پر خواتین سے متعلق مہم ” می ٹو “ میں حصہ لیتے ہوئے گورنر کی جانب سے دوران ملازمت کئی بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف کیا تھا، بعد ازاں ایک انٹرویو میں سیکرٹری کم جی یون نے کہا تھا کہ دفتر میں کئی اور خواتین بھی ہیں جنہیں گورنر کی جانب سے ہراساں کیا جاتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر متعارف کرائے گئے ’ می ٹو کے ہیش ٹیگ‘ کے تحت خواتین اپنے ساتھ پیش آنے والی جنسی ہراسانی کے واقعات شیئر کرتی ہیں، سوشل میڈیا مہم نے ایسی خواتین کی حوصلہ افزائی کی جس کے بعد دنیا کے کئی نامور اور طاقت ور شخصیات کے خلاف شکایات کا انبار لگ گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں