604

عراق میں داعش کے حملے پھر تیز، اہلکاروں سمیت 25 افراد ہلاک

بغداد: بغداد سے 200 کلومیٹر دور مشرقی عراق کے صوبہ کرک اورنائنوکے مختلف علاقوں میں داعش کے حملے میں 25افراد ہلاک ہوگئے۔
ایجنسی کے مطابق پہلا حملہ رات گئے داعش کے دہشت گردوں نے ایک سڑک بلاک کر کے کیا۔ جہاں 15 شہریوں پر فائرنگ کی۔جس سے تمام افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ دوسرا حملہ ڈکوک میں کار سوار 3 افراد پر کیا۔ حملے کے بعد کا رکو آگ لگا دی،جس میں 3افرادجاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق صوبہ ناینو کے گاؤں میںایک اور حملے میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 7 افراد ہلاک کردیے گئے۔جاں بحق افراد میں وردی میں ملبوس اہلکار بھی شامل تھے۔
حکام نے بتایا کہ داعش کے ہشت گرد اب بھی پہاڑی اور صحرائی علاقوں میں چھپ کر حملوں کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ایک اور اطلاع کے مطابق حملوں میں مشرفہ کے مئیر اور اس کے 2 بچے بھی ہلاک ہوئے۔
دریں اثنا عراق کے شہر موصل میں پولیس کے ایک افسر کرنل باسم الحجار نے انکشاف کیا ہے کہ 2014ءمیں شہر پر داعش تنظیم کے قبضے کے بعد سے11ہزار سے زیادہ افراد لا پتہ ہوئے جن کے انجام کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات نہیں۔
کرنل الحجار نے کہا ہے کہ موصل میں آپریشن کے اختتام کے بعد تمام خفیہ تہہ خانوں، سرنگوں اور داعش تنظیم کے مراکز کی تلاشی کے باوجود عراقی حکام لا پتہ افراد کا پتہ چلانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ لا پتہ افراد کے خاندانوں نے وزیراعظم حیدر العبادی اور ان کی حکومت کواس کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔
واضح رہے کہ عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے 9دسمبر 2017 کو اعلان کیا تھا کہ ملک میں داعش تنظیم کے آخری گڑھ کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں