کرائسٹ چرچ: آسٹریلوی وزیراعظم نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر ہونے والے حملے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ ان کی دعائیں متاثرہ لوگوں کے ساتھ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ متاثرین کے احترام میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔آسٹریلیا تمام مذاہب اور ثقافتوں کا گھر ہے۔نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں نفرت اور عدم برداشت کی کوئی جگہ نہیں۔
آسٹریلوی وزیراعظم نے تصدیق کی ہے کہ نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملہ کرنے والا برینٹن ٹیرنٹ آسٹریلوی شہری ہے
واضح رہے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ میں مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں 40 افرادجاں بحق اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے ، ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔
تین منٹ تک مسجد میںفائرنگ کرنے کے بعد حملہ آور مرکزی دروازے سے باہر نکلا، جہاں اس نے گاڑیوں پر بھی فائرنگ شروع کر دی۔
حملہ آور جدید ہتھیاروں سے لیس اور پیٹرول بموں سے بھری گاڑی کیساتھ پہنچا تھا،جو ہیلمٹ میں لگے کیمرے سے واردات کی ویڈیو لائیو اسٹریمنگ کرتارہا۔فائرنگ کی اطلاع ملتے ہیپولیس نے علاقہ اپنے گھیرے میں لے لیا اور مکینوں کو بھی گھروں سے نہ نکلنے جبکہ کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع فوراً پولیس کو دینے کی بھی ہدایت کی گئی ہے، ملزم نے اپنی شناخت اسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرینٹ کے نام سے کی ہے، حملہ آور وردی میں ملبوس تھا، جس کی عمر 30 سے 40 سال تھی۔
بکہ نیوزی لینڈ کے دورے پر آئی ہوئی بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم فائرنگ کی زد میں آنے سے بال بال بچ گئی ہے، جس کے کھلاڑی فائرنگ کے وقت نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے مسجد آئے ہوئے تھے۔واقعے کے حوالے سے نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے کہاہے کہ دونوں ملکوں نیوزی لینڈ اور بنگلا دیش کے کھلاڑی محفوظ ہیں، اگلے لائحہ عمل کے لیے اتھارٹیز کے ساتھ کام رہے ہیں تاہم آج (ہفتہ کو) ہونیوالا ٹیسٹ میچ ملتویٰ کردیا گیا ہے، بعدازاں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیکینڈا آ?رڈرن نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دے دیتے ہوئے کہاہے کہ مسجد میںفائرنگ دہشت گردی ہے۔
