لاہور: محمد عامر نے اپنی لو اسٹوری بیان کردی، پیسر کا کہنا ہے کہ پہلی نظر میں ہی نرجس بھا گئی تھیں۔ سابق کرکٹر عتیق الزمان کو انٹرویو میں انھوں نے بتایا کہ لندن میں میرا اسپاٹ فکسنگ کیس چل رہا تھا، ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا،بارش ہورہی تھی، ٹیکسی کے انتظار میں تھا کہ ایک فیملی نے تصویر کیلیے کہا، روٹ ایک ہونے کی وجہ سے انھوں نے لفٹ کی بھی پیشکش کردی۔
فیملی نے کہا کہ فیس بک پر ایڈ کرلیں، چند روز بعد مجھے گھر میں ایک دعوت پر بلالیا، وہاں پر نئے دوستوں کی کزن نرجس بھی آئی ہوئی تھیں، لندن میں رہنے کے باوجود بڑی سادہ اور گھریلو سی دکھائی دینے والی خاتون مجھے پہلی نظر میں ہی بھا گئیں، فیملی کے افراد فرینڈ ہونے کی وجہ سے نرجس کا آئی ڈی بھی سامنے آیا تو میں نے پہچانتے ہی پیغام دیا، انھوں نے کہا کہ تم کون ہو، برادر؟
یہ بھائی کا لفظ ہٹانے میں مجھے 6 ماہ لگ گئے، نرجس کہتی تھیں کہ تم میرے کزنز کے دوست ہو تو میرے بھی بھائی ہوئے،کیس کی وجہ سے وہ میرے لیے مشکل وقت تھا، سب دوست یار بھاگ گئے تھے، میں نے کہا کہ آپ کی وجہ سے زندگی میں مثبت انرجی آئی ہے، بھائی، وائی والا چکر ختم کریں،میں خلوص کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتا ہوں، کہیں تو آپ کی امی سے بات کرلیتا ہوں۔
نرجس سے کوئی ڈیٹ ویٹ نہیں ہوئی، ایک ریسٹورنٹ میں فیملی سے ملا، ان کی والدہ سے کہا کہ آپ کی بیٹی کو پسند کرتا ہوں، کیس ختم ہوتے ہی شادی کرلوں گا، ان کی جانب سے ہاں کے بعد ایسا ہی کیا، اب خوشگوار زندگی گزار رہا ہوں۔
320