امریکہ کے خدشات: افغان سرزمین امریکہ کے خلاف استعمال ہوسکتی ہے، جنرل میکنزی 522

امریکہ کے خدشات: افغان سرزمین امریکہ کے خلاف استعمال ہوسکتی ہے، جنرل میکنزی

اسلام آباد (پاکستان ٹائمز) امریکہ کے سیکریٹری دفاع لائیڈ آستن نے امریکی کانگریس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ افغان فوج کی اچانک پسپائی سے پینٹاگون مشکل میں پڑ گیا اور افغانستان میں امریکہ کی طویل جنگ میں کرپشن سمیت غلطیوں کا اعتراف کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان فوج ایک فائر کئے بغیر بھاگ گئی جس نے ہم سب کو حیرت میں ڈال دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اعتراف نہ کرنا کہ امریکہ کا بھاری مالی اور جانی نقصان ہوا، بددیانتی ہوگی، کئی دہائیوں کی جنگ کے بعد طالبان دوبارہ افغانستان پر قابض ہو گئے۔

سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں شامل ریپبلکن سینیٹر جیمز انہوف نے بائیڈن انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ جس طرح برسوں جاری جنگ کا خاتمہ کیا گیا ہے وہ شرمناک ہے، امریکی فوجی اعلیٰ حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان سے کئے جانے والے معاہدے کے سبب افغان فوجیوں کا مورال ڈاﺅن ہوا۔

طالبان اب بھی دہشت گرد تنظیم ہے اور ان کے القاعدہ کے ساتھ روابط ہیں یوں افغانستان میں القاعدہ دوبارہ منظم ہو کر امریکہ کے لئے خطرہ بن سکتی ہے۔

طالبان نے امریکہ سے کئے گئے معاہدے کی صرف ایک شق پر عمل کیا اور امریکی فوجیوں کے انخلاءکے وقت کوئی حملہ نہیں کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے معاہدے کی تمام شقوں کی خلاف ورزی کرکے عالمی سطح پر خود کو تنہا کرلیا ہے۔

امریکی حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان پر بھی دباﺅ بڑھا سکتا ہے، پاکستان اور افغانستان کے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ امریکی سینیٹرز نے نہایت سخت زبان استعمال کی ہے اور پاکستان، افغانستان پر پابندیاں لگنے کے قوی امکان ہیں، امریکی سینیٹرز نے امریکہ کی اعلیٰ فوجی قیادت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور پاکستان کے دوغلے کردار پر اظہار تشویش کیا ہے۔

مبصرین کے مطابق آئندہ چند ہفتوں میں افغانستان اور پاکستان پر یکساں پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں