671

حکومت چلانا عوام پر چھوڑ کر منصف اپنا کام عزت سے کریں، مریم نواز

پاکستان مسلم لیگ ( ن) کی رہنما اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ عوام کی رائے پر اپنی رائے مسلط کرنا آمریت ہے، منصف نواز شریف کا احتساب کریں استحصال نہیں اور حکومت چلانے کا کام عوام اور عوامی نمائندوں پر چھوڑدیں اور اپنا کام عزت سے کریں۔
سرگودھا میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری (ن) لیگ کو بطور جماعت سینیٹ الیکشن سے باہر پھینک دیا گیا اور آج میں نواز شریف کا مقدمہ نہیں بلکہ پاکستان کا مقدمہ لے کر یہاں آئی ہوں اور گزشتہ دنوں جو ہوا وہ آمریت کے دور میں بھی نہیں ہوا۔
عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواشریف کا احتساب کریں استحصال نہیں، حساب لیں لیکن انتقام نہیں اور مدعی بننے کے بجائے منصف بنیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ اللہ کے بعد عوام اور عوامی نمائندے حاکم ہیں اور آئین پاکستان یہ نہیں کہتا کہ منصف حاکم ہیں، لہٰذا سب اپنا اپنا کام کریں اور حکومت چلانا عوام اور عوامی نمائندوں پر چھوڑدیں‘۔
انہوں نے کہا کہ منصف اپنا کام عزت سے کریں اور یہ قوم اداروں کی عزت کرنا چاہتی ہے اور اس قوم کو اپنے مقدس اداروں کو سیاسی لڑائی میں مت گھسیٹیں اور یہ نقصان عدل اور پاکستان کا نقصان ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ پوری کی پوری جماعت کو سینیٹ انتخابات سے باہر کردیا ہو اور وہ جماعت جو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے اسے نہ صرف انتخابات سے باہر کیا بلکہ شیر کا نشان بھی چھین لیا گیا، یہ مذاق جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہوا ہے یہ اصل میں عوام کے ووٹ کی پرچی پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کی رائے پر اپنی رائے مسلط کرنے کا آمریت ہے اور نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے والوں نے پہلے ان سے وزارت عظمیٰ سے فارغ کیا اور بعد میں مسلم لیگ (ن) کی صدارت بھی چھین لی گئی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ان عقلمندوں کو سمجھاو¿ں کے نواز شریف کو صدارت کی مہر کی ضرورت نہیں وہ عوام کے دلوں میں بستے ہیں اور نواز شریف اللہ کے کرم اور عوام کی محبت سے نواز شریف بنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے ہٹانے اور لوگوں کے دلوں سے نکالنے کے لیے تمہیں نواز شریف کے کروڑوں ووٹوں کو بھی نااہل کرنا پڑے گا کیونکہ وہ لوگ اس ناانصافی کو مانتے نہیں ہیں۔
انہوں نے جس طرح خیبر سے کراچی تک عوام نے نواز شریف کا مقدمہ لڑا ہے وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ بے قصور ہیں اور ہمارے خلاف 2 سال سے بدعنوانی کا راگ الاپ رہے ہیں لیکن 5 روپے کی بھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ روز ایک نیا فیصلہ آتا ہے کہ نواز شریف اور ان کی بیٹی کے اثاثے ہیں لیکن عوام سوال کر رہے ہیں کہ انہیں اثاثے نہیں بلکہ بدعنوانی دکھائو۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو واحد شخص ہیں جو 2 بار وزیر اعظم اور 3 مرتبہ وزیر اعلیٰ بنا اور انہوں نے سی پیک، بجلی گھر، میٹرو بس اور دیگر بڑے منصوبے لگائے اور اگر ان منصوبوں میں کرپشن ہوتی تو کوئی نہ کوئی اسے سامنے ضرور لاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی جج نے آج تک یہ نہیں کہا کہ نواز شریف نے 10 روپے کی بھی کرپشن کی اور انہیں صرف اس بات پر نکالا گیا کہ انہوں نے اپنے بیٹے سے تنخواہ کیوں نہیں لی۔
سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے ساتھ نا انصافی ہوئی اور یہ جو منصف ہیں انہیں جب پرویز مشرف نے نکال باہر کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ اگر منصف عوامی عدالت میں جائے تو ٹھیک لیکن نواز شریف جائے تو یہ غلط ہے اور جب عدلیہ اپنی بحالی کے لیے نکلی تھی تو نواز شریف نے ہی ان کے لیے تحریک چلائی تھی۔
مریم نواز نے کہا کہ عوام اگر قانون کے رکھوالوں کے باہر نکلیں تو درست لیکن اگر اپنے رہنما کے لیے یہ کام کیا جائے تو وہ توہین عدالت ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں 17 ججز میں سے 7 ججز نواز شریف کے مقدمے سن رہے ہیں جبکہ عوام انصاف کا انتظار کر رہے اور جو احتساب عدالت میں ہوا وہ آپ کے سامنے ہے اور جس گواہ کو جھوٹ بولنے کے لیے تیار کیا تھا وہ ہمارے حق میں گواہی دے کر چلا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور (ن) لیگ کی طاقت میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہوا اور اب لاڈلہ بھی کہنے پر مجبور ہوگیا ہے کہ سپریم کورٹ نے یہ کیا فیصلہ دیا ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف اس انتقام نے عوام کو ان کا نواز شریف واپس ادا کردیا اور اس انتقام کا شکریہ جس نے مسلم لیگ (ن) کو مزید مضبوط کردیا۔
مریم نواز نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں ووٹ صرف اسے دینا جس کے کندھے پر نواز شریف کا ہاتھ ہو اور نواز شریف (ن) لیگ کا صدر بھی رہیں گے اور اگلے وزیر اعظم بھی بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف 22 کروڑ عوام کے حق اور ووٹ کی حرمت کی جنگ لڑ رہے ہیں اور انہوں نے سب کو بتا دیا کہ ووٹ دینے والے عوام کی بھی کوئی عزت ہوتی ہے اور یہ آزمائش کی گھڑی پورے پاکستان کے لیے ہے۔
آخر میں نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جس کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اکائونٹ نہیں ہے وہ اپنا اکائونٹ بنائیں اور نواز شریف کی جنگ میں شامل ہوجائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں