638

سماجی میل جول میں اضافہ صحت کےلیے انتہائی مفید ہے، رپورٹ

لندن: ماہرین کے مطابق انسان ایک سماجی حیوان ہے اور دیگر انسانوں سے روابط بڑھانے کے عمل سے کئی طرح کے طبی، نفسیاتی اور جسمانی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ اس کے برخلاف تنہائی اور اکیلا پن کئی امراض کو جنم دیتا ہے جن میں ڈپریشن سے لے کر امراض قلب تک شامل ہیں۔
ماہرِ نفسیات سوسن پنکر کہتی ہیں کہ جب ہم کسی شناسا سے ملاقات کرتے ہیں تو اس کا اثر ویکسین جیسا ہوتا ہے کیونکہ دماغ ایسے نیورو ٹرانسمیٹرز خارج کرتا ہے جو دباو¿ اور ڈپریشن کو ختم کرتے ہیں۔ مصافحہ کرنے اور تالی مارنے سے بھی دماغ آکسی ٹوسن خارج کرتا ہے۔ انسان کا دوسرے انسان پر اعتماد بڑھتا ہے اور یوں اس کے حوصلے میں اضافہ ہوتا ہے۔
اسی حوالے سے ایک سال قبل کیے گئے سروے سے معلوم ہوا تھا کہ شوہر اور بیوی اگر ایک دوسرے کا خیال رکھیں تو اس سے ایک دوسرے کے جسمانی درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں کینسر کے مریضوں پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دوست اور اہل خانہ اگر تعاون کریں تو اس سے کیموتھراپی کو برداشت کرنے کی صلاحیت اور دماغی قوت میں اضافہ ہوتا ہے۔
اسی طرح معاشرے میں دوسروں سے میل ملاپ بڑھانے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے اور دوستوں میں گزارے گئے وقت کا عین اثر وہی ہوتا ہے جو کسی درد کش دوا (پین کلر) کا ہوتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا برکلے کے پروفیسر میتھیو لائبرمین کہتے ہیں کہ اگر آپ کسی کو کوئی بات سمجھائیں تو یہ اس سے کہیں بہتر ہوتا ہے کہ آپ کوئی بات کسی ٹیسٹ یا امتحان سے سیکھیں۔ ڈاکٹر میتھیو کے مطابق جب سماجی دماغ جاگتا ہے تو انسان بہتر طور پر سیکھتا اور عمل کرتا ہے۔
گزشتہ سال ایک اور رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اچھی اور گہری دوستی دماغی صلاحیت کو متاثر ہونے سے روکتی ہے۔ شکاگو میں واقع نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے نیورولوجی اور الزائیمر سینٹر کے ماہرین نے ایسے بزرگ افراد کا سروے کیا جن کی عمریں 80 برس کے قریب تھیں۔ ان میں ماہرین نے ایک اہم بات نوٹ کی کہ وہ بہت سے دوست رکھتے تھے اور ان سے گہرا لگاو¿ رکھتے تھے۔
اس طرح ماہرین نے سماجی روابط، ہنسی مذاق اور بات چیت کو زندگی کا ایک لازمی جزو قرار دیا ہے اور یہ عمل صحت کےلیے مفید ہے۔ اس کے برعکس تنہائی انسانی صحت کےلیے انتہائی مضر ہے جو انسان میں ڈپریشن، بلند فشار خون، امراض قلب، مایوسی اور کئی طرح کے نفسیاتی امراض پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں