790

مشال خان قتل کیس :ایک ملزم کو سزائے موت،پانچ کو 25-25 جبکہ 25 کو 4-4 سال قید

ہری پور: انسداد دہشتگردی عدالت نے مشال خان قتل کیس میں ایک ملزم کو سزائے موت ،پانچ کو 25 ،25 سال اور 25 ملزموں کو 4-4 سال قیدکی سزاسنادی جبکہ26 کوشک کا فائدہ دے کر رہا کردیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق مشال قتل کیس میں گرفتار 58 ملزموں کوسنٹرل جیل ہری پور میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج فضل سبحان کے سامنے پیش کیا گیا۔اے ٹی سی کے جج فضل سبحان نے ایک ملزم کو سزائے موت ، پانچ کو 25-25 اور25 ملزموں کو 4-4سال قیدکی سزا سنائی جبکہ 26 ملزموں کو رہا کردیا گیا،ملزموں کو سزا ٹولیو ں کی شکل میں بلا کر سنائی گئی۔
سزائے موت کی سزا فائرنگ کرنے والے ملزم عمران کو سنائی گئی ،25 سال قید پانے والوں میں یونیورسٹی کا سکیورٹی انچار ج بھی شامل ہے جبکہ بری کیے گئے افرادمیں سنی اللہ،شہزاد، سجادعلی، عرفان اللہ،انس،شبیراحمد،ساجد کتلنگ، سہراب، عثمان، آصف،سلیمان،جلال،اجمل مہر یار،علی حسین، بشارت، اشفاق الرحمان،غیور عالم،احزاز،عباس شینو،حماد،سید واجدعلی شامل ہیں،اس موقع پر ہری پور کی سینٹرل جیل میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے اورجیل کے اطراف سیکیورٹی کےلئے پاک فوج کے دستے تعینات تھے۔
واضح رہے کہ عبدالولی خان یونیورسٹی میں گذشتہ برس 13 اپریل کو جرنلزم کے 23 سالہ طالب علم مشال خان کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر قتل کر دیا تھا۔کیس میں 61 نامزد ملزمان میں سے 58 گرفتار ہیں، جن میں فائرنگ کا اعتراف کرنے والا ملزم عمران بھی شامل ہے۔ فرار ہونے والے ملزموں میںپی ٹی آئی کا تحصیل کونسلر عارف، طلباتنظیم کا رہنما صابر مایار اور یونیورسٹی کا ایک ملازم اسد ضیا شامل ہیں۔
اس کیس میں ستمبر2017 سے جنوری 2018 تک 25 سماعتیں ہوئیں جن میں 68 گواہ پیش ہوئے۔ ہری پور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج فضل سبحان نے مشال خان قتل کیس کا فیصلہ گزشتہ ماہ 27 جنوری کو محفوظ کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں