456

بزم احباب کینیڈ ا کے زیر اہتمام جشن سعید شہیدی کی شاندار صدی تقریب

سعید الشعرا¾ءمحترم سعید شہیدی مرحوم کے اعزاز میں بزم کینیڈا کی جانب سے جشن سعید بڑے اہتمام سے منایا گیا جس کی صدارت جناب ڈاکٹر سید تقی عابدی صاحب نے فرمائی۔ مقامی ادبی شعبہ کی نمائندگی کے لیے معروف شاعرہ محترمہ ذکیہ غزل اورمہمان خصوصی کے طور پر برادر سعید شہیدی جناب حسن علی سجاد کو شہ نشین پر مدعو کیا گیا۔ اس معیاری اور پرہجوم محفل کا اہتمام سرپرست بزم کینیڈا اور ناظم محفل جناب ناظم الدین مقبول نے کیا تھا۔ ابتدا میں مشہور نعت خواں جنا ب شکیل احمد نے جناب سعید شہیدی کی نعت اور منقبت اپنی پرسوز آواز میں سنا کر ایک سماں باندھ دیا۔ محترم صدر کا تعارف کرواتے ہوئے ناظم محفل نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب انڈیا‘ برطانیہ‘ امریکہ اور کینیڈا سے میڈیکل کے شعبہ میں اسناد حاصل کیں آپ کا ذوق شاعری اور ادبی تحقیق ہے اور شوق مطالعہ اور تصنیف تقریباً ساٹھ سے زائد کتابوں کو قلم بند کرچکے اور کوئی دس کتابیں زیر تصنیف ہیں جن میں خاص طور پر باقیات فیض اور تجزیہ شکوہ اور جواب شکوہ شامل ہیں۔
انھوں نے سعید شہیدی مرحوم کے بارے میں کہا کہ شاعری تو سب ہی کرلیتے ہیں لیکن بہت ایسے ہوتے ہیں جن کا کلام ان کی زندگی کی تلخیوں ‘ ترشیوں اور تشنگی کا آیئنہ دار ہوتا ہے جو شعر نہیں کہتے بلکہ اپنی زندگی کی آیئنہ داری کرتے ہیں۔شاعر برق و آشیاں کی شاعری پر انھوں نے کہا ان کی شاعری پڑھتے ہوئے کچھ یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کسی خاموش وادی میں دور پربت پر بیٹھا کو ئی شخص بانسری کی سریلی اور مدھم آواز میں کوئی درد بھرا نغمہ گا رہا ہو۔انھوں نے شاعر کے چند اشعار بھی پیش کئے
وقت بھی ہے میں بھی ہوں فیصلہ یہ کرلیجئے۔ کس کے ساتھ چلنا تھا کسی کے ساتھ چلتے ہیں۔
آپ کے سہارے کی فکر ہوگی اوروں کو ۔ ہم تو ٹھوکریں کھا کر خود بخود سنبھلتے ہیں
ڈاکٹر سید تقی عابدی صدر محفل نے اپنے سحر زدہ بیان میںاور اپنے کلیدی خطبہ ” روایتی گلشن غزل کے آ خری پھول ‘ میں فرمایا اردو کے موجودہ دور میں بہت کم لوگ سعید شہیدی کی شعریت کے رموز سے واقف ہیں اردو کے زوال کے اسباب کی تلاش کی جائے تو معلوم ہوگا کہ علاقائی‘ طبقاتی اور قومی تعصب نے اس کا بیڑہ غرق کردیا دکن کے باسیوں نے خود دکن پر توجہہ نہیں دی انھوں نے حسن یوسف کو بازار ِ مصر میں پیش نہیں کیا بلکہ حیدرآبادی کنویں میں قید رکھا۔ سعید شہیدی مرحوم ایک روراست‘ سیدھے سادے‘ حق گفتار نستعلیق کردار کے حامل شخص تھے۔ سعید نے زیادہ تر غزلوں میں اپنے فن پر ریویو کیا ہے جو تعلیّ کے علاوہ حق بیانی بھی ہے اپنی شخصیت کا بانکپن غزلوں اور عجز و انکساری کا درپن نعت‘ منقبت اور سلام میں کیا ہے۔ عقیدہ کی سرخ روئی اور چاشنی ان نظموں اور غزلوں کے مقطعوں میں کئی جگہ جھلک اور چمک رہی ہے۔
میں تو فانی ہوں اے سعید مگر۔ شاعری میری غیر فانی ہے۔ ناقدری پر ان کا شریف اور محکم انتقام دیکھئے
یہی زمانہ ءناقدر میرے بعد سعید ۔ مجھے بھی یاد کرے گا مرے کلام کے ساتھ۔
زباں کا لطف نہ آجائے تو میرا ذمہ ۔ غزل سعید کی تو نے نہیں سنی اے دوست
ساڑھے سات سو صفحات پر مشتمل ڈاکٹر تقی عابدی کی تصنیف کلیّات سعید شہید کی رونمائی برادر سعید شہیدی جناب حسن علی سجاد کے ہاتھوں عمل میں آئی۔مشہور اردو سائٹ شعر و سخن کے جناب سردار علی صاحب نے سعید شہیدی کی تاریخ وفات پر مشتمل ایک خوبصورت فریم صدر محفل کو پیش کیا۔
اس موقع پر پاک پایئنیئرز کی جانب سے محترمہ تہمینہ نوید نے بزم احباب کینیڈا کی جانب سے مفت اردو اسکول کا ذکر کرتے ہوئے اردو زبان کی ترویج اور اشاعت پر پچھلے سولہ سالوں سے بچوں کو اس زبان کو سکھانے کی کوششوں کو سراہاانھوں نے رکن پارلیمان پیٹر فون سیکا کو مدعو کیا جنھوں نے اپنی کمیونیٹی کے لیے اپنی جانب سے بھر پور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے مادری زبان کو سیکھنے کو کوششوں کو سراہا اور اپنی جانب سے ڈاکٹر تقی عابدی‘ ناظم الدین مقبول اور اردو اسکول سے وابستہ آصف علی کو تہنیتی اسناد پیش کیں۔مشہور شاعرہ اور مہمان خصوصی محترمہ ذکیہ غزل نے اپنے مختصر تاثرات میں کہا کہ ایسی محافل نیک شگون ہیں جس میں ادبی شخصیات کو یاد کیا جائے اور ان کے کام اور کلام کو ادب دوستوں تک پہنچایا جائے۔ مہمان خصوصی اور برادر سعید شہیدی مرحوم جناب حسن علی سجادنے اس موقع پر اپنے بھائی کی غزل ترنم سے سنا کر حا ضرین سے خوب داد پائی۔ ذی نائن ٹی وی کی جانب سے جناب علی شاہ سے اس تقریب کی فلم بندی کی جو ان کے چایئنل پر دکھائی جائے گی۔ اس موقع پر مشہور غزل گلوکار جناب صادق آعظم نے سعید شہیدی کی مقبول غزلوں کو سازوں کی سنگت میں خوبصورت انداز میں پیش کرکے سامعین سے زبردست داد پائی۔ اس موقع پر مہمانوں کی ضیافت لذیز برنچ سے کی گیءاور دن کے کوئی بارہ بجے شروع ہونے والی یہ پر ہجوم محفل ساڑھے چار بجے تک کامیابی سے جاری رہی۔بزم کی جانب سے آصف علی‘ محبوب شریف اور وصاف الرب نے کامیاب محفل کے انعقاد میں بھر پور حصہ لیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں