اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص 221 نشستوں پر ارکان اسمبلی کے نوٹی فکیشن جاری کردیے جس کے اب انتخابات 2018ءکا آخری مرحلہ بھی مکمل ہوگیا اور تمام جماعتوں کی انتخابی پوزیشن واضح ہوگئی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص 221 نشستوں پر ارکان کے نوٹی فکیشن جاری کردیے گئے ہیں جن میں قومی اسمبلی کی 60 خواتین اور 10 غیر مسلموں کی نشستیں شامل ہیں۔
قومی اسمبلی کی مخصوص نشستیں
قومی اسمبلی میں خواتین کی 60 مخصوص نشستوں میں سے تحریک انصاف کو 28، مسلم لیگ (ن) کو 16، پیپلز پارٹی کو 9، متحدہ مجلس عمل کو 2 نشستیں ملیں جب کہ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس، ایم کیو ایم پاکستان، ق لیگ، بی اے پی، بی این پی کے حصے میں خواتین کی ایک ایک مخصوص نشست آئی۔
قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی 10 مخصوص نشستوں میں سے تحریک انصاف کو 5 نشستیں مل گئیں جب کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو 2،2 اور ایم ایم اے کو 1 نشست ملی۔
قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے 342 میں سے 339 حلقوں کے نوٹی فکیشن جاری کردیے ہیں جس کے بعد پارٹی پوزیشن بھرپور طریقے سے واضح ہوگئی ہے۔
قومی اسمبلی میں تحریک انصاف 158 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے جب کہ مسلم لیگ (ن) 82 نشستوں کے ساتھ دوسرے، پیپلز پارٹی 53 نشستوں کے ساتھ تیسرے، متحدہ مجلس عمل 15 نشستوں کے ساتھ چوتھے، متحدہ قومی موومنٹ 7 نشستوں کے ساتھ پانچویں، مسلم لیگ (ق) 5 نشستوں کے ساتھ چھٹے، بلوچستان عوامی پارٹی 5 نشستوں کے ساتھ ساتویں اور بلوچستان نیشنل پارٹی چار نشتستوں کے ساتھ ا?ٹھویں نمبر پر ہے۔
جی ڈی اے نے قومی اسمبلی میں کل 3 نشستیں حاصل کیں جب کہ عوامی نیشنل پارٹی، عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی نے ایک ایک نشست حاصل کی۔
صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں
اسی طرح الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کی 66 خواتین اور 8 غیر مسلم، سندھ اسمبلی کی 29 خواتین اور 9 غیر مسلم، خیبر پختونخوا اسمبلی کی 22 خواتین اور 3 غیر مسلم اور بلوچستان اسمبلی کی 11 خواتین اور 3 غیر مسلم نشستوں پر منتخب ارکان اسمبلی کے نوٹی فکیشن جاری کیے ہیں۔
دریں اثنا الیکشن کمیشن نے ایک سے زائد نشست پر جیتنے والے کامیاب امیدواروں کو حلف ا±ٹھانے سے قبل کسی ایک نشست کا انتخاب کرکے بقیہ نشستوں کو چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔ نومنتخب کامیاب امیدوار اپنی نشستیں چھوڑنے کے حوالے سے صوبائی الیکشن کمشنرز کو بھی آگاہ کر سکتے ہیں۔
682