لاس اینجلس: امریکی ماہرین نے دہری پرت (ڈبل لیئر) والا شمسی سیل تیار کیا ہے جس نے توانائی کی کفایت (ایفیشنسی) کا نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس کی اس اختراع نےتوانائی حاصل کرنے کے معاملے میں دیگر شمسی سیلوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اس کے لیے دہری پرت بنائی گئی ہے۔
شمسی سیل تیار کرتے وقت پیرووسکائٹ کا چھڑکاو¿ کیا گیا ہے جو سیسے اور آیوڈین کا ایک سستا مرکب ہے۔ اسے ایک عام سولر سیل پر لگایا گیا تو اس میں جان پڑگئی۔ واضح رہے کہ شمسی سیل تانبے، انڈیئم، گیلیئم اور سیلینائیڈ یا سی آئی جی ایس سے تیار کیا گیا۔
اگر ایک شمسی سیل دھوپ کو 10 فیصد توانائی میں بدلتا ہے اور دوسرا 15 فیصد توانائی دیتا ہے تو دوسرا سیل زیادہ باکفایت یا ایفی شینٹ کہلائے گا لیکن دوہری تہہ والا یہ سیل توانائی کا 22.4 فیصد واپس فراہم کرتا ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔
اس سولر سیل کی امریکی معیاراتی اداروں نے کڑی آزمائش کرکے ماہرین کے دعوے کو درست قرار دیا ہے۔ اس طرح پیرووسکائٹ سی آئی جی ایس سولر سیل کو سب سے معیاری قرار دیا گیا ہے۔ اس سے قبل کا ریکارڈ صرف 11 فیصد کے لگ بھگ تھا جسے آئی بی ایم کمپنی نے بنایا تھا۔
اسے یو سی ایل اے کے انجینیئر یانگ یانگ اور ان کے ساتھیوں نے بنایا ہے جس پر پیرووسکائٹ کی پرت چڑھانا بہت ا?سان اور کم خرچ عمل ہے۔ تاہم تجارتی پیمانے پر اس کی تیاری میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
