صنعائ: سعودی عرب اور یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کے درمیان جنگ بندی کے لیے خفیہ مذاکرات جاری ہیں۔
جرمن خبر ایجنسی کے مطابق یمن میں مسلح حوثی باغی اور سعوی حکام مذاکرات کی میز پر بیٹھ گئے ہیں، یہ خفیہ مذاکرات سعودی سفارت کار اور حوثی باغیوں کے ترجمان محمد عبدالسلام کے درمیان یمن میں ہورہے ہیں اور ان مذاکرات کا ایک دور مکمل بھی ہوچکا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں فریق کے درمیان یمن میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے اور قیام امن کے لیے ایک پائیدار حل کی تلاش کے لیے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا ہے، مذاکرات کے ذریعے بحران کے پائیدار حل کے لیے دونوں فریقین پُر اعتماد نظر آتے ہیں۔
بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ تین سال سے جاری یمن میں خانہ جنگی کو رکوانے کے لیے سعودی حکام اور حوثی باغی سر جوڑ کر تو بیٹھ گئے ہیں لیکن سرکاری سطح پر کسی نے مذاکرات کے عمل پر کسی قسم کے تبصرے سے انکار کردیا ہے لیکن تاحال مذاکرات کی تردید بھی سامنے نہیں آئی ہے۔
سعودی حکام اور حوثی باغیوں کے درمیان مذاکرات کا عمل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے یمن کے پ±ر امن اور بات چیت کے ذریعے حل کو ڈھونڈنے کا عندیہ دینے کے بعد شروع کیا گیا ہے جس کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ یمن میں جاری خون ریزی تھم جائے گی۔
واضح رہے کہ یمن میں خانہ جنگی اور عرب ممالک کی فضائی کارروائیوں میں اب تک ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔