407

میمن برادری کے رحمان موٹن اور رحیم موٹن دو اُچکے، فراڈیئے

شکاگو/ٹورنٹو (پاکستان ٹائمز) اطلاعات کے مطابق رحمان موتن اور رحیم موتن کینیڈا اور امریکہ کے سسٹم سے فائدہ اٹھا کر کمیونٹی سے فراڈ کرتے رہے۔ اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہ تھا۔ جن لوگوں کے پیسے کھائے، انہوں نے پیسوں کی واپسی کا تقاضا کیا تو فوراً پولیس کو کال کرکے ہراساں کرنے کی کوشش کی۔ کئی لوگوں نے بتایا کہ پاکستان سے انہوں نے یہاں پیسہ بھجوایا، لیکن یہاں رقم نہیں مل سکی۔ سوال کرنے پر ”چوری اور اوپر سے سینہ زوری“، حیرت کی بات ہے کہ دونوں کا کرائمنل ریکارڈ موجود ہے، اور امریکہ میں جیل کی ہوا بھی کھا چکے ہیں، مگر باہر آ کر صحیح راہ پر چلنے کے بجائے پکے چور بن گئے ہیں۔ ایک بھائی کینیڈا میں اور دوسرا ہیوسٹن ٹیکساس میں بلا خوف و خطر لوگوں کو لوٹتے رہے۔ ایک بھائی نے مسی ساگا آکر AR انٹرنیشنل کے نام سے منی ٹرانسفر کا بزنس شروع کردیا، حیرت کی بات یہ ہے کہ اس کی جیب میں آئی ڈی بھی امریکہ کا تھا، مگر اس نے بزنس بھی رجسٹرڈ کرائی، منی ٹرانسفر بزنس بھی شروع کردیا۔ حالیہ واردات میں اس نے ایک پاکستانی سے پاکستان میں ایک لاکھ ڈالر وصول کئے، جس کے کاغذات متاثرہ شخص کے پاس موجود ہیں، لیکن اس کی مسی ساگا آفس سے جب رقم لینے کی کوشش کی گئی، تو اس نے رقم دینے سے انکار کردیا۔ اور ایک لاکھ ڈالر کی رقم ہڑپ کر گیا۔ نہ پولیس کچھ کرسکی اور نہ تحقیقاتی ادارے اس پر ہاتھ ڈال سکے۔ اطلاعات ہیں کہ ڈنڈاس اسٹریٹ مسی ساگا پر واقع اس کا دفتر AR انٹرنیشنل بند ہے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق یہ دونوں بھائی ساﺅتھ افریقہ سے امریکہ آئے اور اپنی آمد کے بعد سے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کینیڈا اور امریکہ میں کانگریس کے ارکان اور ممبر پارلیمنٹ سے دوستیاں بھی بڑھا لیں تاکہ لوگ ان پر ہاتھ ڈالتے ہوئے گھبرائیں۔ جن لوگوں کو ان دو بھائیوں نے لوٹا، وہ در در کی ٹھوکریں کھاتے پھر رہے ہیں، لیکن پولیس کی طرف سے اب تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں آئی ہے۔ حکام بالا سے درخواست ہے کہ ایسے فراڈیوں کو جو دولت کے بل بوتے پر امریکہ اور کینیڈا آکر امیگریشن حاصل کررہے ہیں، روکا جائے تاکہ وہ اپنی غیر قانونی سرگرمیوں سے پاکستانیوں اور مسلمانوں کو ان ممالک میں بدنام نہ کرسکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں