مصطفیٰ جانے رحمت پہ لاکھوں سلام
شمع بزم ہدایت پر لاکھوں سلام
سال کے 365 دنوں میں آج کی اہمیت سوا ہے، ماہِ ربیع الاول کی اہمیت بھی یہی ہے کہ اسے تمام اسلامی مہینوں پر فضیلت حاصل ہے۔ اور کیوں نہ ہو کہ یہ وہ ماہ مبارک ہے جس میں ہمارے پیارے نبی احمد المرسل، تاجدارے مدینہ، نبی آخری الزماں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دُنیا میں تشریف لائے۔ اور بی بی آمنہ کے گھر سے نکلنے والے اس چاند کی روشنی پورے عالم اسلام میں پھیل گئی، کیا عربی، کیا عجمی، کیا ملائکہ، کیا جن و انس، سب کے سر پر اَبر رحمت چھا گیا۔ سنتے ہیں جہاں حضور کی ولادت ہوئی اس کے ٹھیک اُوپر آسمان پر سارے ستارے یکجا ہو گئے تھے۔ نبی کی ولادت کے شادیانے نہ صرف زمین پر گونج اُٹھے بلکہ ”الصلوٰة و السلام علیک یا رسول“ کی صدائیں زمین سے لے کر سدرة المنتہیٰ تک گونجنے لگیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے کلام مقدس میں خود فرمایا۔ کہ اللہ اور اس کے فرشتے نبی آخری الزماں پر دردو و سلام بھیجتے ہیں۔ اے مومنوں تم بھی اپنے نبی پر دردو و سلام بھیجتے رہو۔ وہ نبی جو زندگی میں بھی چلتا پھرتا قرآن حکیم تھے۔ اور ان کی تمام زندگی اللہ کی رضا اور خوشنودی میں صرف ہوئی۔ مکی زندگی میں رہے تو اللہ کی وحدانیت کے لئے برسر پیکار رہے اور مدنی زندگی میں داخل ہوئے تو بھی دل مکہ شریف میں اٹکا رہا۔ تمام حیات خانہ کعبہ کی حرمت اور شان کے لئے تکالیف اُٹھاتے رہے۔ جنہوں نے ظلم کیا انہیں بھی اپنی آغوش میں سمیٹ لیا۔ ظلم اور بربیت کا جواب نہایت نرم گوئی اور اُلفت سے دیا۔ کیا دوست، کیا دُشمن، سب آپ کی محبتوں اور چاہتوں کے معترف رہے۔ آپ نے صداقت اور ایمانداری کی ایسی مثال قائم کی کہ آج بھی ان کے نقش قدم پر چلنے والے فلاح پا رہے ہیں اور تاقیامت فلاح پاتے رہیں گے۔ بشرطیکہ اُسوائے حسنہ اپنائے رکھیں۔ایک ایسی ہستی جن کی شان کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے بلند کردیا۔ نا دانستگی میں اس کو اگر چھوٹا کر دیتے ہیں کہ غیر مذاہب کے لوگ آپ کی ذات گرامی کو نعوذباللہ کھلواڑ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور ہم مسلمان اپنی جہالت سے خود ایسے مواقع فراہم کررہے ہیں۔ یاد رکھیے ہمارے نبی کی شان کریمی بلند تر ہے۔ جس نبی نے سدرة المنتہیٰ کو چھو لیا ہو۔ اسے زمین پر بسنے والے چند کیونکر کارٹون بنا کر، یا چند جملے کہہ کر کم درجے پر لا سکتے ہیں؟ وہ ذات گرامی ارفع و اعلیٰ ہے اور تاقیامت ان کی حیثیت کو کوئی کم نہیں کر سکتا۔ ہمیں چاہئے کہ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس دنیاوی زندگی کو بسر کریں اور اس بات کا یقین رکھیں کہ ہم اپنے اپنے نبی محترم سے جلد حوض کوثر پر ملاقات کریں گے۔ اور ان کی شفاعت ہمارا مقدر بنے کی۔ ان شاءاللہ
725