588

کامران درانی جیسے جعلساز اور فراڈئیے کمیونٹی کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہیں

شکاگو (رپورٹ: پاکستان ٹائمز) کامران درانی جس کی خبر پاکستان ٹائمز کے گزشتہ شمارے میں چھپی تو کئی خاندانوں نے کالیں کرکے اپنی داستانیں بھی سنائیں کہ کس طرح بھی ان کے ساتھ بھی فراڈ کئے گئے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ یہ لوگ امریکن سٹیزن شپ کا جھانسہ دے کر پاکستان کے سادہ لوح خاندانوں کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں۔ اس معاملہ میں نہ صرف بیرون ملک میڈیا بلکہ پاکستان میں موجود اخبارات اور ٹیلی ویژن کو ان کے چہرے بے نقاب کرنے چاہئیں اور ایسے افراد پر خصوصی نظر رکھنی چاہئے۔ جو اپنی لالچ اور حرص کے غلام ہیں۔ افسوس اس بات کا ہے کہ ان کے والدین اور بہن بھائی بھی ان کے جرم میں برابر کے شریک ہوتے ہیں۔ ان کی مائیں بھی اس قدر سنگدل ہوتی ہیں کہ ان کا دل اپنی بیٹیوں کے لئے تو دھڑکتا ہے مگر دوسرے کی بیٹیوں کو بے عزت کرکے سکون حاصل کرتی ہیں۔ نہ جانے یہ کس سوچ کے لوگ ہیں؟ جنہیں یہ احساس نہیں کہ دکھ اور سکھ سب کے سانجھے ہوتے ہیں اور ہمارے رسول کا فرمان ہے کہ اپنے مومن بھائی کے لئے وہی پسند کرو جو اپنے لئے کرتے ہو بلکہ خود سے زیادہ دوسروں کے حقوق کا خیال رکھو مگر نہ جانے کیا وجہ ہے کہ ہم نمازیں بھی باقاعدگی سے پڑھتے ہیں اور عبادات بھی خشوع کے ساتھ کرتے ہیں مگر کچھ سیکھتے نہیں بلکہ شیطانیت کے فروغ میں سب پر سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان میں کمی رکھی ہے۔ مکمل ذات تو صرف خدائے بزرگ و برتر کی ہی ہے، ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ جو کچھ ہم اس دنیا میں کرتے ہیں اس کا حساب جب تک ادا نہیں کریں گے سانس نہیں نکلے گی اور کوئی نہیں جانتا کہ کب وہ بستر مرگ پر ہو، نہ جانے ہمیں اس بات کی مہلت بھی مل سکے کہ نہیں ہم اپنے گناہوں کا کفارہ بھی ادا کرسکیں۔ تو کیوں نہ ہم آج ہی اپنی اصلاح کریں جن لوگوں کو ہم سے تکلیف یا نقصان پہنچا ہے اس کا ازالہ کریں، اپنی دنیاوی زندگی اور آخرت کے سفر کو آسان بنائیں۔ ہمارے اپیل ہے کامران درانی جیسے نوجوانوں اور ان کے اہل خانہ سے کہ اب بھی وقت ہے اپنے حالات درست کریں، لوگوں کو دھوکہ دینا چھوڑ کر اپنے کئے کی معافی مانگیں اور جن جن لوگوں کے ساتھ انہوں نے زیادتی کی ہے ان کے معاملات کو راہ فرار اختیار کرنے کے بجائے ذمہ داری سے حل کریں۔ یقین کریں رات کو سکون سے سوئیں گے، بیماریوں سے دور رہیں گے اور خوش حالی آپ کے قدم چومے گی۔ وگرنہ وقت کی تلوار آپ کو اتنا باریک کاٹے گی کہ آپ کو کہیں سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں