بال جسٹس فائز عیسیٰ کے کورٹ میں 174

خدارا ہوش کے ناخن لیں

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ 8 سالوں سے التواءمیں پڑا غیر ملکی فنڈنگ کیس فوری نمٹا دیا۔ دیکھا یہ جا رہا ہے کہ پاکستان میں عدالتیں ہوں، الیکشن کمیشن ہو یا قومی اور صوبائی پارلیمنٹ تمام ادارے نہایت بچکانہ طریقہ سے معاملات کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ ملکی معیشت کی کمر ٹوٹ چکی ہے مگر یہ بدمست ہاتھی ملکی حالات سے باخبر ہونے کے باوجود دست و گریباں ہیں اور ہماری اسٹیبلشمنٹ مستقل ایک گندہ کھیل جاری رکھے ہوئے ہے۔
پورا ملک سیلاب میں ڈوب رہا ہے، بیرونی ممالک ایک بار پھر سازشوں میں مصروف عمل ہیں، ہمارے پڑوسی ملک افغانستان جو اپنی فتح کی خوشیاں منا رہا تھا ایک بار پھر ڈرون حملوں کی زد میں ہے۔ امریکی ڈالر کو پرائیویٹ بینکوں اور منی ڈیلرز کے حوالہ کردیا گیا ہے۔ ڈالر کے خطرناک حد تک تیزی سے اوپر جانے کے سبب اور روپیہ کی روز گراوٹ کے نتیجہ میں پاکستان پر قرضوں کا بوجھ گردن تک آچکا ہے مگر ہمارے حکمرانوں کو اس سے کوئی غرض نہیں۔ حیرت اس بات کی ہے کہ اگر ملک ہی سلامت نہ رہا تو ہماری عدالتیں، ہماری افواج، ہمارے سیاسی ناقدین اپنی یہ جنگ کس میدان میں لڑیں گے۔ عوام یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ ہمارے ملکی دیوتا ملک کو کہاں پہنچانا چاہتے ہیں، ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم خود تو ہاتھ پاﺅں نہیں ہلاتے مگر نتائج کے حل کے لئے اللہ مالک کہہ کر مطمئن ہو جاتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ ”عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی“ مگر ہمارے ملک کا باوا آدم ہی نرالا ہے۔ پوری قوم فرقہ واریت اور مذہبی جنونیت میں مبتلا ہو چکی ہے اور ملک میں انتشار کی کیفیت ہے اگر یہی صورتحال جاری رہی تو پھر ملک کو خانہ جنگی سے کوئی نہیں روک سکے گا اور لوگ ایک دوسرے کی بوٹیاں نوچ نوچ کر کھا رہے ہوں گے۔
خدارا اب بھی ہوش کے ناخن لیں، بہت دولت کمالی، اب مل بیٹھ کر سنجیدگی کے ساتھ اپنے ملک اور عوام کا سوچ لیں، خدارا ہوش کے ناخن لیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں