537

کراچی: پانچ بہن بھائیوں کی موت زہریلی گیس سے ہوئی، پولیس

کراچی: پولیس نے زہریلی گیس سے جاں بحق ہونے والے پانچ بہن بھائیوں اور ان کی خالہ کے ’غیر ارادی طور پر قتل‘ کے الزام میں سرکاری چیف انجینئر سمیت 9 افراد کو گرفتار کرلیا۔
ڈی آّئی جی ساو¿تھ شرجیل کریم کھرل نے بتایا کہ سرکاری گیسٹ لاو¿نج قصر ناز میں بدقسمت خاندان نے عارضی رہائش اختیار کی تھی جہاں لاو¿نج کے عملے نے کھٹمل یا دیگر حشرات کے خاتمے کے لیے زہریلی گیس کا اسپرے کرایا تھا۔
واضح رہے کہ 22 فروری کو کراچی کے علاقے صدر میں قصر ناز ہوٹل میں ڈیڑھ سالہ عبدالعلی، 4 سالہ عذیر، 6 سالہ عالیہ، 7 سالہ توحید ، 9 سالہ سلویٰ اور ان کی پھوپھی بینا جاں بحق ہو گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ قصر ناز کے عملے میں شامل دیگر افراد میں چیف انجینئر کو بھی حراست میں لیا جا چکا ہے۔ شرجیل کریم کھرل نے لیبارٹری سے حاصل نتائج سے متعلق بتایا کہ ’متوفین کے پیٹ کے اعضاءمیں ایلمونیم فاسفائیڈ کی نشاندہی ہوئی ہے‘۔ ڈی جی آئی ساو¿تھ نے متوفین کے کھانے میں زیریلے اجزا سے متعلق امکانات کو رد کیا۔ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی (پی ایف ایس اے) اور ایچ ای جے کراچی یونیورسٹی کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متوفین کے خون اور پیٹ میں فاسفائیڈ کے اجزا ملے ہیں‘۔ انہوں نے واضح کیا کہ جاں بحق ہونے والے بچوں اور ان کی خالہ کے خون اور پیٹ میں زہر کے نشاندہی نہیں ہوئی۔ ڈی جی آئی ساو¿تھ نے بتایا کہ ’فاسفائیڈ انتہائی زہریلی گیس ہوتی ہے جو کہ عمومی طور پر زرعی مقاصد کے لیے استعمال کی جاتی ہے‘۔
شرجیل کریم کھرل کا کہنا تھا کہ ’قصر ناز کے عملے کی جانب سے زرعی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی زہریلی دوائی زہرگز استعمال نہیں کرنی چاہیے تھی‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’تحقیقات جاری ہیں کہ گیسٹ ہاو¿س میں کس کی ہدایت پر اور کس نے یہ زہریلی دوا فراہم کی ‘۔ ڈی آئی جی ساو¿تھ نے واقعہ سے متعلق بتایا کہ 22 فروری کو رات 2 بجے شور سے فیصل کی آنکھ کھلی تو انہوں نے اپنی اہلیہ کو زمین پر نیم بے ہوش پایا اور انہوں نے طبی امداد کے لیے اہلیہ کو آغا خان ہسپتال منتقل کردیا۔ اس دوران تقریباً صبح 6 بجے فیصل کی ہمشیرہ نے بچوں سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔ بعدازاں فیصل تمام بچوں کو ہسپتال لے گیا جہاں ڈاکٹروں نے پانچوں بچوں کی موت کی تصدیق کردی۔ فیصل کی ہمشیرہ بینا بھی دوران علاج 48 گھنٹے بعد جاں بحق ہو گئیں۔
واضح رہے کہ بدقسمت خاندان بلوچستان سے سیرو تفریح کی غرض سے کراچی آیا تھا اور خضدار اور حب پر قیام کے بعد 21 فروری کو کراچی پہنچا تھا جہاں انہوں نے مقامی ریسٹورنٹ سے بریانی لے کر وفاقی گیسٹ ہاو¿س قصرِ ناز میں قیام کیا تھا۔
واضح رہے کہ فیصل اخونزادہ علاقے کی مشہور مذہبی شخصیت مرحوم علامہ عبدالعلی اخونزادہ کے پوتے ہیں جنہوں نے اپنے علاقے میں تعلیم کے فروغ کے لیے جدوجہد کی اور یہی وجہ ہے کہ خانوزئی میں شرح خواندگی بلوچستان کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں