Jamal Siddiqui Columnist at Pakistan Times Chicago and Toronto 595

تنظیم‌ (پانچواں حصہ)

18 سال کے بعد جج تیرا نووا کے قتل کا کیس دوبارہ کھولا گیا اور اس مرتبہ 10 آدمی گرفتار ہوئے ان میں سے دو آدمیوں نے گواہی دی کہ جج تیرانووا کے قتل میں جیل میں بیٹھے ” لیگیو ” کا ہی حکم شامل تھا۔یہ کیس عدالت میں سات سال تک چلتا رہا بالآخر فیصلے میں چار آدمیوں کو عمر قیداور باقیوں کو سات سات سال قید کی سزا ہوئی لیکن ایسی تنظیموں پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑتا اور وہ اپنے کام جاری رکھتی ہیں کیونکہ تنظیم کے تمام جیالے اپنے اپنے باس کے زیر اثر ہوتے ہیں باس چاہے جیل میں ہو یا کسی دوسرے ملک میں احکامات کے پابند تمام لوگ رہتے ہیں۔
انصاف مل جانے اور مجرموں کو سزا ہوجانے کے بعد جج تیرانووا کی بیوہ ’جیو وانا ‘ نے “اینٹی مافیا ایسوسی ایشن آف سسلین وومین ” کی بنیاد ڈالی جو کہ آج بھی موجود ہے۔ایک انٹرویو میں جیووانا نے کہا کہ اگر میں خاموش بیٹھ جاتی تو اپنے آپ کو ہمیشہ قصور وار ٹھرتاتی میرے شوہر نے حق کے لئے اپنی جان دی اور اسے بھلادینا انصاف نہ ہوگا لہذا میں اس مشن کو جاری رکھوں گی۔ بہرحال جج تیرانووا کے قتل کے بعد شائید کسی میں اتنی ہمّت نہ ہوتی کہ مافیا سے ٹکّر لیتا اس کے باوجود دو نام ایسے ابھرے جنہوں نے مافیا سے ٹکّر لی اور اپنا نام اٹلی کی تاریخ میں امر کرلیا یہ دونوں مجسٹریٹ تھے اور بچپن کے دوست بھی تھے۔ایک “جیووانی فالکن “جس پر کئی فلمیں بن چکی ہیں اور دوسرا ” پاو¿لو بارسیلینیو” ان کو اٹلی کا سب سے بڑا گولڈ میڈل ایوارڈ ملا۔ ان دونوں کے علاوہ حق کی راہ میں اور مافیا کے خاتمے کے مشن میں کئی لوگوں نے اپنی جانیں نچھاور کیں ان میں ” روکوچنی چی” گیٹانو کوسٹا” اور بے شمار دوسرے کئی لوگ جنہوں نے ہمّت نہ ہاری اور اس تنظیم کا آخر وقت تک مقابلہ کیا انسانیت کی راہ پر چلنے والے جیوانی فالکن اور پاو¿لو بارسیلینیو نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر معاشرے کو اس جرائم پیشہ تنظیم سے پاک کرنےکا عزم کیا ان دونوں کا تعلّق پالیرمو سے تھا جو کہ مافیا کا گڑھ تھا ،اس خطرناک ماحول میں جہاں چاروں طرف مافیا کا راج ہو۔ آئے دن گولیاں چلتی ہوں،ان مشکل حالات میں بھی ان دونوں نے پڑھائی جاری رکھّی اور قانون کی تعلیم حاصل کی جب کہ ان کے کئی دوست مافیا کے رکن بن چکے تھے کیوں کہ اس طرح کے ماحول میں جہاں چاروں طرف لاقانونیت کا دور دورہ ہو آئے دن قتل ہوں۔کاروبار اور تعلیمی ادارے بار بار بند ہوں،تو تعلیم کیسے جاری رکھی جاسکتی ہے۔اس طرح کے ماحول میں جو بچّے پرورش پاتے ہیں اور انہیں کوئی سمجھانے والا نہیں ہوتا ہے تو جوان ہوکر مافیا کی چکا چوند اور ان کے کارکنوں کے مزے دیکھ کر وہ بھی ان کے ساتھ شامل ہوجاتے ہیں اور مافیا کے آلہءکار بن کر خود اپنی جان کے دشمن بن جاتے ہیں۔بہرحال “جیوانی فالکن” اور پاو¿لو بارسیلینیو” قانون کی تعلیم حاصل کرکے 1964 میں جج کے عہدے پر فائز ہوئے۔جج “سیزر تیرانووا ” کے قتل کے فورا” بعد فالکن مافیا کے پیچھے لگ چکا تھا۔ اور وہ ما فیا کے خلاف تحقیقاتی ادارے میں شامل تھا۔اس ادارے کے سربراہ “روکوچینیچی” نے فالکن کو ہیروئن اسمگلر گروپ کی تحقیقات پر مامور کردیا اس خطرناک گروپ کا سربراہ مافیا کا باس “سلواتور انزیریلو “تھا ہیروئن سسلی سے گامبینو کرائم فیملی کو نیو یارک بھیجی جاتی تھی تحقیقات کے نتیجے میں 53 نام سامنے آئے جن کی گرفتاری کے احکامات جج ” گیتانو کوستا “نے مئی 1982 کو جاری کئے نتیجے کے طور پر جج ” گیتانو کوستا “کو مافیا کے باس “انزیریلو “کے حکم پر قتل کردیا گیا اب زرا حکومت کو بھی تشویش ہوئی اور مافیا سے مقابلہ کرنے کے لئے ملٹری پولیس کے جنرل کو بھیجا گیا لیکن وہاں پہونچنے کے تھوڑے عرصے ہی بعد جنرل کو شہر کے وسط میں اس کی بیوی سمیت گولیوں سے چھلنی کردیا گیا اس قتل کے بعد سسلی میں احتجاج ہوا جس کے دوران وہاں کچھ سیاست دان بھی آئے اور انہوں نے سسلی کے رہائشیوں کو ہی الزام دیا کہ وہ اتنے عرصے سے مافیا کو کیوں برداشت کررہے تھے جب کہ کچھ لوگ ان کو شریف سمجھ کر سپورٹ بھی کررہے تھے حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اٹلی کی حکومت نے فالکن کو ہر طرح کی مدد دینے کی حامی بھرلی کہ مافیا کا قلع قمع کیا جاسکے تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ ” روکو چی نیچی” کی ہی سربراہی میں ایک اور اینٹی مافیا گروپ تشکیل دیا گیاجو کہ فالکن کے علاوہ “پاو¿لو بارسیلینو” ڈی لیلو”اور ” لیونارڈ گوارنوٹا” پر مشتمل تھا گروپ بنتے ہی اس کا سربراہ “راکوچینیچی ” بھی قتل ہوگیا اس کی جگہ “انتونو کاپو نیتو “نے سنبھال لی۔اندازہ لگائیں کہ کس قدر خطرناک تنظیم تھی کہ بڑے بڑے نامی گرامی افسران کو ٹھکانے لگادیا۔ تحقیقات مکمل کرنے کے بعد فالکن نے 476 مافیا ممبران کے نام عدالت میں پیش کیے۔ جن میں سے 360 پہلے ہی گرفتار ہوچکے تھے۔ اور 119 مفرور تھے جو گرفتار نہ ہوسکے بہرحال عدالت نے 360 افرادکو مجرم قرار دیا اس کیس کا واحد گواہ مافیا کا ہی ممبر تھا یہ مافیا کی پوری تاریخ میں واحد شخص تھا جس نے اپنی تیظیم کے خلاف گواہی دی اور یہ فالکن کا ہی کارنامہ تھا کہ اس کو گواہی پر راضی کیا ورنہ پالیرمو شہر میں کسی کی ہمّت نہیں تھی کہ تنظیم کے خلاف گواہی دے سکے اس گواہ کا نام ” توماسو بوسیتا “تھا اور وہ ایک ہفتے عدالت کے کٹہرے میں کھڑا رہا۔اور اس کی گواہی کی وجہ سے 360 مجرم جیل کی سلاخوں کے پیچھے چلے گئے۔ جیوانی فالکن کی 1982 کی ایک اور رپورٹ کے مطابق پالیرمو شہر کے بلدیاتی اور تعمیراتی اداروں پر مافیا تنظیم کے لوگ چھائے ہوئے تھے۔سیمنٹ۔سینیٹری۔پلمبنگ غرض تعمیرات سے متعلّق تمام پرمٹ اور کاروبار پر مافیا تنظیم کا قبضہ تھا۔دراصل دوسری جنگ عظیم میں اتّحادیوں کی سسلی پر بمباری سے تقریبا” 14،000 افراد بے گھر ہوگئے اور بے شمار بے روز گار ہوگئے اور ان تمام کا رخ سسلی کے سب سے بڑے شہر پالیرمو کی طرف ہوگیا نتیجہ میں مکانات کی قلّت ہوگئی۔1959 سے 1963 تک پالیرمو کے بلدیاتی اور تعمیراتی اداروں پر مافیا تنظیم کے دو افراد ” ویٹو چیانچی مینو” اور سلواتور لیما ” کا کنٹرول تھا لہذا 80 فیصد بلڈنگ پرمٹ تنظیم کے صرف پانچ افراد کو ملے ۔شہر میں بے شمار غیر قانونی عمارتیں بنادی گئیں۔اسکولوں ،پارکوں اور بلدیہ کی دوسری زمینوں پر قبضے کرکے بڑی بڑی عمارتیں ، دکانیں ،ریسٹورینٹ بنادئے گئے اور اگر کوئی شخص یا افسر اس غیر قانونی تعمیرات پر اعتراض کرتا تو اس کو مافیا کی طرف سے سخت سزا یا موت کا سامنا کرنا پڑتا کئی تاریخی عمارتوں کے نقشے بدل کر تعمیراتی فلیٹ بنادئے گئے موو¿رخین نےاسے ” سیک آف پالیرمو” کے نام سے لکھا ہے ۔اٹلی میں مافیا باس “انزیریلو” کے ذریعے ہیروئن کی امریکہ اسمگلنگ زوروں پر تھی اس کی روک تھام کے لئے فالکن نے 1988 میں نیو یارک کے مئیر جلیانی سے تعاون کے لئے رابطہ کیا یہ وہی مئیر جلیانی ہے جو 9/11 کے واقعے میں بہت مشہور ہوا تھا۔اور 2008 کے الیکشن میں صدارتی امیدوار تھا۔ فالکن کو احساس تھا کہ اس کی زندگی خطرے میں ہے اس نے اپنے دوست سے کہا کہ معلوم ہوتا ہے کہ میری زندگی کا فیصلہ ہوچکا ہے اور میرے نصیب میں مافیا کی گولی سے مرنا ہے لیکن میں یہ نہیں جانتا کہ کس دن ۔۔۔۔اور وہ دن تھا 23 مئی 1992جب فالکن اپنی بیوی ،باڈی گارڈ اور دو اور افراد کے ساتھ ائیرپورٹ کی طرف جارہا تھا کار جب شہر اور ائیرپورٹ کے درمیان ایک پل پر پہونچی تو پل کو ریموٹ بم سے اڑادیا گیا اس کے دو مہینے بعد فالکن کے ساتھی بارسیلینیو کو بھی بم سے ہلاک کر دیا گیا۔ بارسیلینیو کی تحقیقات کا دائرہ ان سیاست دانوں اور سرمایہ داروں تک پہونچ چکا تھا جو کسی نہ کسی طور اس تنظیم سے منسلک تھے قتل سے دو مہینے پہلے بارسیلینیو نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ مشہور سرمایہ دار اور مستقبل کا ممکنہ وزیر اعظم “سلویو برلسکونی “اور مافیا کے درمیان رابطے کے کچھ شواہد ملے ہیں یہ انٹرویو تھوڑی دیر کے لئے ٹی وی پر نشر ہوا اس ٹی وی اسٹیشن میں برلسکونی آدھا پارٹنر تھا۔فالکن اور بارسیلینیو کے قتل میں مافیا باس سلواتور رینا کا ہاتھ تھا اس کے بعد حکومت نے مافیا کے خلاف سخت ایکشن لیا ایک بڑے آپریشن کے بعد سلواتور اور مافیا کے اہم باس اور تمام اہم لوگ گرفتار ہوئے اور ہمیشہ کے لئے جیل چلے گئے فالکن اور بارسیلینیو کو پورے ملک میں ہیروز کی حیثیت ملی۔ایوارڈز کے علاوہ کئی اہم عمارتیں ان کے ناموں سے منسوب کی گئیں۔پالیرمو انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا نام فالکن بارسیلینو انٹرنیشنل ائیرپورٹ رکھ دیا گیا بے شک یہ لوگ اس کے مستحق تھے۔
(جاری ہے)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں