حماس نے الشفا ہسپتال پر حملے کا ذمہ دار امریکی صدر کو قرار دیدیا 77

حماس نے الشفا ہسپتال پر حملے کا ذمہ دار امریکی صدر کو قرار دیدیا

غزہ (فرنٹ ڈیسک) اسرائیلی فوج نے غزہ کے الشفا ہسپتال کو گھیرے میں لے کر وہاں ٹینکوں سمیت آپریشن شروع کر دیا ہے۔ حماس نے اس حملے کا ذمہ دار امریکی صدر جو بائیڈن کو قرار دیا ہے کیونکہ امریکہ نے اسرائیل کی انٹیلیجنس معلومات کی حمایت کی تھی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ہسپتال کے ایک خاص حصے میں آپریشن کر رہی ہے۔ الشفا ہسپتال کے اندر اسرائیلی افواج کا آپریشن تقریبا 15 گھنٹے گ±زر جانے کے بعد بھی جاری ہے۔ بی بی سی کے غزہ سے نامہ نگار رشدی ابوالوف نے الشفا ہسپتال سے متعلق بتایا ہے کہ ’میں نے ہسپتال کے اندر موجود ایک شخص سے بات کی جس نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی اس ہسپتال میں موجود سینکڑوں افراد سے تفتیش کر رہے ہیں اور ان سے بات کر رہے ہیں۔‘ رشدی کہتے ہیں کہ ’انھوں نے مجھے بتایا کہ فوجیوں نے عربی میں لاو¿ڈ سپیکر پر حکم دیا تھا کہ 16 سے 40 سال کی عمر کے مرد ہسپتال کے صحن میں چلے جائیں، تاہم طبی عملے، مریضوں اور خواتین کو وہاں سے جانے کے لیے نہیں کہا گیا۔‘ رشدی کے مطابق ’انھوں نے مجھے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے ہسپتال کی عمارت سے نکلنے والوں میں سے کچھ سے پوچھ گچھ سے پہلے اپنے انڈر ویئر اتارنے کو کہا، اس کے بعد تقریبا 200 لوگوں کو ہسپتال سے باہر لے جایا گیا۔‘ رشدی کے مطابق ہسپتال کے اندر موجود ایک شخص نے انھیں بتایا کہ کچھ فوجی ہسپتال کے اندر بوڑھے لوگوں کو پانی دے رہے تھے۔ ہسپتال کے اندر صورتحال اب بھی انتہائی کشیدہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں