سائفر کیس کی اوپن کورٹ سماعت 125

سائفر کیس کی اوپن کورٹ سماعت

اسلام آباد (فرنٹ ڈیسک) ہائی کورٹ نے عمران خان کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت پر ان کیمرا کارروائی کی درخواست نمٹا دی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ چونکہ سائفر کیس ٹرائل کورٹ میں ان کیمرا چل رہا ہے اس لئے ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست پر بھی ان کیمرا کارروائی کی جائے کیونکہ اس حوالے سے حساس معلومات ہیں اور عدالت کے سامنے ایسی معلومات دستاویزات رکھنی ہیں جنہیں پبلک نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا جس میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت پر ان کیمرا کارروائی کی درخواست نمٹا دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ سائفر کیس میں درخواست ضمانت کی سماعت 9 اکتوبر کو اوپن کورٹ میں ہو گی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ وکلاءجن معلومات یا دستاویزات کے حساس ہونے کی نشاندہی کریں گے اس پر دلائل ان کیمرا سنے جائیں گے۔ علاوہ ازیں آفیشل سیکریٹر ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت نے اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التواءہونے کے باعث کارروائی ملتوی کردی۔ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی ان کیمرہ سماعت کی۔ دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت پی ٹی آئی نے اعتراض اٹھایا کہ ہم نے سائفر کیس کی ان کیمرا سماعت کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے لہذا جب تک اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ نہیں آ جاتا اس وقت تک ہم ایف آئی اے کے چالان کی کاپیاں وصول نہیں کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر کی جانب سے ٹرائل آگے نہ بڑھانے کی درخواست دائر کی اور موقف اپنایاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس کی ان کیمرہ سماعت کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ ہے۔ تحریک انصاف کے وکلاءنے موقف دیا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے تک چالان کی کاپیاں ٹرائل کے لئے فراہم نہ کی جائیں۔ شفاف اور منصفانہ ٹرائل کے لئے ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے انہوں نے استدعا کی کہ کیس کا ٹرائل اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے تک سماعت ملتوی کی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں