اسلام آباد (پاکستان ٹائمز) حکومت مشترکہ اجلاس میں پیش کئے گئے تمام بلوں کو کثرت رائے سے منظور کرانے میں کامیاب ہو گئی جن میں قابل ذکر بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی آئندہ ہونے والے انتخابات میں الیکٹرونک مشین کے ذریعہ اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔ دوسرا بل الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال کا تھا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا اور تیسرا بل بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کو اپیل کا حق دینے سے متعلق تھا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ بچوں اور خواتین سے زیادتی کے مجرموں کو ضمانت نہیں ملے گی اور انہیں نامرد کیا جائے گا۔ یوں پارلیمنٹ میں تمام بل مشترکہ اجلاس میں کثرت رائے سے منظور کر لئے گئے۔ اپوزیشن نے ان بلوں کی منظوری کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ اجلاس کے دوران انتخابات ترمیمی بل 2021ءپیش کرنے کی تحریک مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے پیش کی جسے اکثریت سے منظور کرلیا گیا۔ تحریک کے حق میں 221 جب کہ مخالفت میں 203 ووٹ آئے۔ پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر پر تنقید کرتے ہوئے کہا جس طرح اسپیکر نے ایوان کو بے توقیر کیا اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ہم اس سارے عمل کو مسترد کرتے ہیں۔ آئین اور ووٹ کے حق کو پامال کیا جارہا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے آج پارلیمنٹ کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ارکان جو بیج لگا رہے ہیں اور کا پھل کوئی اور کھائے گا، یہ نہیں کھائیں گے۔ شہباز شریف نے بھی سخت الفاظ میں مذمت کی اور بلوں کی منظوری کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا عندیہ دیا۔ مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت سب کچھ 20 نومبر سے قبل کرنا چاہ رہی ہے چونکہ اس کے بعد آئی ایس آئی چیف فیض حمید جارہے ہیں چنانچہ حکومت نے ان کے نوٹیفکیشن کو التواءمیں ڈال کر آج قومی اسمبلی سے بل پاس تو کروالئے مگر اپنی اور جنرل فیض حمید کی قبر بھی کھود ڈالی ہے۔
277