اسلام آباد (نمائندہ خصوصی پاکستان ٹائمز) پاکستان کے صدر عارف علوی نے بی بی سی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے درمیان تناﺅ اور جنگ کا ذمہ دار سوشل میڈیا ہے۔ ذمہ دار ادارے مجبور و بے بس ہیں کہ کیسے سوشل میڈیا کو اس معاملہ سے باز رکھا جائے۔ سوشل میڈیا کو اس وقت بہت اہمیت حاصل ہو چکی ہے اور وہ قابو سے باہر ہے۔ واضح رہے کہ صدر عارف علوی نے عمران خان اور موجودہ حکومت کے درمیان بھی تصفیہ کرانے کی کوشش کی مگر کامیاب نہ ہو سکے۔ Youtube کو پاکستان میں دو سال کے لئے بند کردیا گیا ہے کیونکہ پاکستانی حکام صورتحال پر قابو پانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اور عمران خان کے درمیان جنگ غلط فہمی کا نتیجہ ہیں اور اس آگ کو بھڑکانے میں سوشل میڈیا کا بڑا کردار ہے، ورنہ معاملات اس قدر سنگین صورت اختیار نہ کرتے۔ صدر سے سوال کیا گیا کہ آیا فوج اور عمران خان کے درمیان اختلافات کی بڑی وجہ ملک کی ایک خفیہ ایجنسی ہے جس پر انہوں نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے پاکستان کی اہمیت ہونی چاہئے، موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل جل کر ملک کو گرداب سے باہر نکالنا چاہئے مگر اختلافات اس قدر شدید ہو چکے ہیں کہ اب سلجھانے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پی ٹی آئی کی حکومت نے آرمی چیف جنرل باجوہ کو تاحیات آرمی چیف بنانے کی پیشکش کی تھی تو انہوں نے اس بات سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
