عمران نیازی حد سے تجاوز نہ کریں، سیاست کریں، ملک کو تقسیم کرنے کی باتیں نہ کریں، شہباز شریف 244

عمران نیازی حد سے تجاوز نہ کریں، سیاست کریں، ملک کو تقسیم کرنے کی باتیں نہ کریں، شہباز شریف

انقرہ (فرنٹ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی پاکستان کی تقسیم کی بات کرنے کی ہمت نہ کریں، جس وقت میں ترکی میں معاہدوں پر دستخط کر رہا ہوں،عمران نیازی ملک کو دھمکیاں دے رہے تھے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اپنی سیاست کریں، ملک کی تقسیم کی باتیں کریں نہ حد سے تجاوز کریں،ان کا حالیہ انٹرویو ہی بڑاثبوت ہے کہ وہ عوامی عہدے کے لیے نااہل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اپنی سیاست کریں لیکن حد سے تجاوز نہ کریں۔عمران نیازی پاکستان کی تقسیم کی بات کرنے کی ہمت نہ کریں۔پی ٹی آئی چیئرمین نے وہی بات کی جو پاکستان کے دشمن کرتے ہیں،کوئی محب وطن پاکستانی ملک کو تقسیم کرنیکی بات کیسے کر سکتا ہے دریں اثناوزیرِ اعظم شہباز شریف ترکی کا تین روزہ سرکاری دورہ مکمل کرکے وفد کے ہمراہ وطن واپس پہنچ گئے۔جمعرات کو ایسن بوعا ایئر پورٹ پر ترکی کے وزیرِ تجارت ڈاکٹر مہمت موش نے وزیرِاعظم محمد شہباز شریف اور پاکستانی وفد کو الوداع کیا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 31 مئی سے 2 جون تک ترکی کا تین روزہ سرکاری دورہ کیا۔ وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم شہبازشریف کا ترکی کا یہ پہلا دورہ تھا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے دورہ کے دوران صدر رجب طیب اردوان سے وَن آن وَن ملاقات کی جبکہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت بھی ہوئی۔ اس سے قبل وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ترکی کے وزیر صحت ڈاکٹر فرحتین گوجا نے انقرہ میں ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان صحت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان صحت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے گزشتہ دو دہائیوں میں ترکی میں صحت کے نظام کو تبدیل کرنے پر صدر رجب طیب اردوان کو سراہتے ہوئے ترکی کی طرف سے پاکستان میں صحت کے شعبے خصوصاً صحت کی خدمات، ادویات سازی، ڈیجیٹل صحت و تربیت اور طبی پیشہ ور افراد کی استعداد کار میں اضافے کیلئے اٹھائے گئے مشترکہ اقدامات کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے صحت سے متعلق ترکی۔پاکستان جوائنٹ ورکنگ گروپ کو مزید فعال کرنے اور دو طرفہ صحت تعاون کے مختلف پہلووں پر مفصل بات چیت کرنے کے ساتھ ساتھ پیتھالوجی لیبز کے قیام، پاکستان کڈنی لیور انسٹی ٹیوٹ میں بہتری ور آٹوموبائل ایمبولینسز سمیت مختلف اقدامات پر عمل پیرا ہونے کی اہمیت پر زور دیا۔ ترکی کے وزیر صحت نے طبی آلات اور دواسازی کی تیاری، صحت کی سیاحت اور کوالٹی کنٹرول سمیت صحت کے شعبے کے مختلف پہلووں میں تعاون بڑھانے کے امکانات کو اجاگر کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں