سیاسی رسم 512

کورونا وائرس کی دوسری لہر

دنیا بھر کورونا وائرس کی دوسری لہر کے خدشات دو چار ہے۔ جس کے سبب اہم اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس ہی صورت حال میں پاکستان میں مسلسل دو روز سے دو ہزار سے زیادہ نئے متاثرین کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس طرح کئی ملکوں میں نئے متاثرین کیسز اور امورات پیش آئی ہیں۔ پر پاکستان میں اب تک اموات اور متاثرین کیسز دوسرے ملکوں سے کم ہیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید 2521 کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں اور 74 افراد کی اموات واقع ہوچکی ہیں۔رپورٹ کے مطابق حالیہ 24 گھنٹوں میں 24 ہزار 211ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ جن میں سے 2 ہزار 521کے نتا?ج مثبت نکلے ہیں۔۔ اس طرح ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2لاکھ 872 ہوگئی ہے جب کے کورونا وائرس سے اب تک صحتیاب ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 56ہزار 700ہے۔ جبکہ دوسرے متاثرہ ملکوں میں شامل امریکی ریاست اور ریگن میں سختیوں میں مزید اضافہ کردیاگیا ہے۔۔ادھر ریاست اور ریگن کی گورنر کیٹ براﺅن نے اپنی ریاست میں آئندہ دوہفتوں کے لیے نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ جن کے مطابق ریستوران اور بارز بند رہیں گے اور وہاں صرف ٹیک آوے اور ہوم ڈیلیوری کی سہولت ہوگی۔۔ انھوں نے کہا ہے۔۔ کہ یہ اور ریگون کے شہریوں کے لیے ممکنہ طور پرسب سے خطرناک وقت ہے۔۔ انھوں نے اپنی ریاست کے لوگوں کو خبردار کرتے ہو? کہا ہے۔۔ کہ میں آپ سے پوچھ نہیں رہی بلکہ آپ کو بتارہی ہوں کہ سماجی اجتماعات بند کریں۔۔ اور اپنے گھروں میں دعوت بھی ختم کریں۔۔ اور سماجی روابط کو چھ سے کم گھروں تک محدود کریں۔۔ جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا بھر میں اب تک کووڈ 19 کے 53,309,069مصدقہ متاثرین کی تصدیق ہوئی ہے۔ جبکہ اموات کی تعداد 1,301,975 ہے۔۔ اس وقت امریکہ متاثرین کی تعداد میں سب سے زیادہ ہے۔۔ امریکہ کے نومنتخب صدر جوبائیڈن کے کورونا سے متعلق تاحال نئی آنے والے انتظامیہ میں ملک گیرلاک ڈاون کا منصوبہ نہیں بنایا۔
امریکی ریاستوں کیلیفورنیا اوریگون اور واشگنٹن نے سفری تنبتہ جاری کی ہے۔۔ بعض امریکی ریاستوں میں اب ان سختیوں کو دوبارہ نافذ کیا جارہا ہے۔ جنھیں گرمیوں میں ختم کر دیا گیا تھا۔ انڈیا مجموعی متاثرین کے اعتبار سے عالمی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔۔ جہاں یہ تعداد 8,728,795 ہے اور 128,668 اموات ہوئی ہیں لیکن اس کے باوجود ملک میں دیوالی کا تہوار منانے کی تیاریاں جاری ہیں۔۔ برطانیہ میں انگلینڈ کا ملک لاک ڈا¶ن جاری ہے اور ماہرین کے مطابق انفیکشن ریٹ مزید اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کے مطابق موسم سرما میں چونکہ نظام تنفس کی بیماریاں پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔۔ اس لیے برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں کورونا کے مزید متاثرین کا خدشہ موجود ہے۔ پوری دنیا کی صورتحال دیکھ کر پاکستان کی صورتحال تعریف کے لائق ہے۔ پاکستان کی موجود حکومت نے درست وقت پر اچھے اقدامات سے کام لیا ہے۔ اب پاکستان پھر سے کورونا وائرس کی دوسری لہرے سے دوچار ہے اور پاکستان کی موجود حکومت نے پھر سے ان ہی اقدامات کے مطابق عمل کررہی ہے۔ پاکستان کی موجودہ حکومت کے لیے یہ بڑا چیلنج ہے۔ موجودہ حکومت کو کورونا وائرس کے احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ غریب گھرانوں کی بھوک کا بھی خیال رکھنا ہے۔ ان شاءاللہ امید ہے کہ پہلے کی طرح موجود حکومت اس چیلنج میں کامیاب ہوجائے گی۔ دنیا کے دوسرے ترقی یافتہ ملکوں کو بھی پاکستان کی طرح کورونا وائرس کے مطابق اقدامات پر عمل وغور سے کام لینا چاہیے۔ اللہ پاک پاکستان کو کورونا وائرس کی دوسری لہر سے بھی جلد سے جلد کامیاب عطا فرمائے، آمین۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں