تہران: ایران نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا ایٹمی معاہدے سے رو گردانی کرتا ہے تو تہران 48گھنٹے میں 20 فیصد تک یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے کہا ہے کہ جب سے ٹرمپ امریکا میں برسراقتدار آئے ہیں ایٹمی معاہدہ کمزور ہوا ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ سی ٹی بی ٹی معاہدہ یا نگرانی کرنے والی کوئی بھی سائٹ ایران میں فعال نہیں ہے اور اس سلسلے میں ایران کی جانب سے سی ٹی بی ٹی کے سیکریٹریٹ کو کبھی کوئی اطلاع یا معلومات فراہم نہیں کی جاتی۔
دریں اثنا ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے ایرانی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک ایٹمی معاہدے میں امریکا کو باقی رکھنے کیلیے انتہا پسندی کا شکار اور حد سے زیادہ آگے بڑھ گئے ہیں۔ امریکہ اور یورپی ملکوں نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ جواد ظریف نے مزید کہا کہ یورپی یونین کی انتہا پسندی خود یورپ کی پالیسیوں کو نقصان پہنچائے گی۔
دوسری جانب صدرمملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ دنیا کو مغربی ممالک کے ایٹمی ہتھیاروں اور پیش رفتہ میزائلی نظام پر بھی تشویش لاحق ہے۔
671