ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے اب تک پاکستان کو حقانی نیٹ ورک یا افغان طالبان کے خلاف کوئی نمایاں اقدام کرتے نہیں دیکھا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی سینئر اہلکار کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان سے جس قسم کی ٹھوس اور فیصلہ کن کارروائیاں چاہتا ہے پاکستان ویسے اقدامات نہیں کررہا۔
اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ہماری درخواست پر جوابی ردعمل دینے کا تاثر دینا چاہتا ہے تاہم پاکستان نے اب تک کم سے کم اقدامات کیے ہیں جبکہ ضرورت ہے کہ اس حوالے سے مزید فعال اقدامات کیے جائیں۔
سینئر اہلکار کا کہنا تھا کہ امریکا خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے تیار ہے تاہم انہوں نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔
عہدیدار نے کہا کہ صرف بیانات سے کام نہیں چلے گا۔ طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانوں کے خلاف امریکا پاکستان کے حقیقی اقدامات کی طرف دیکھ رہاہے۔